قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
صاحب وستانوی دامت برکاتہم کااپنے استاذکے ساتھ ایساربط وتعلق تھاکہ ان کوبیٹے غلام محمدسے لے کر سلطان المدارس وخادم القرآن کے مقام تک پہنچانے میں آپ کی دعائے نیم شبی اورآہ ِسحرگاہی نے اکسیرِعظیم کاکام کیاتھا،حضرت مولانا غلام صاحب نے جب جب بھی اور جہاں جہاں بھی آپ کو مدعو کیا ، اگر اس دعوت پر لبیک کہنا ممکن ہوا توآپ تشریف لائے اوراس مجلس کاحق ادا کیا،مدارس ومساجدکے افتتاحی مواقع ہوں یاتقریب تکمیل حفظ قرآن ،ختم بخاری شریف کی محفلیں ہوں یاانجمنوں کے سالانہ اجلاس،ریاستی وملکی پیمانہ کے مسابقات القرآن ہوں یاکوئی اورمواقع ،کون سا موقع ایسا ہے کہ حضرت کوبلایاگیا ہواورحضرت نے زحمت سفرنہ فرمائی ہو۔ جامعہ اکل کوا کی طرف سے آل گجرات مسابقات القرآن کا انعقاد ۲؍ نو مبر ۱۹۹۴ء میں آج سے تقریباً ۱۶ ؍سال قبل شہر احمد آ باد کی عظیم دینی درسگاہ فیضان القرآن میں بہت ہی تزک واحتشام کے ساتھ ہوا تھا ، جس میں ہمارے محسن ، مربی ومشفق حضرت ِ والا رحمۃ اللہ علیہ مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے جلوہ افروز ہوئے،اور گجرات بھر کے مدارس کے طلباوعلماء اور شہر احمدآ باد کے زندہ دل مسلمانوں کی اجتماعیت سے متأثرہو کر ، حضرت وستانوی کو اپنے وقت کاـــ’’عالمگیر ‘‘اوراس سے بھی بڑھ کر’’سلطان المدارس و المساجد ‘‘کے لقب سے ملقب کیا اور مسابقۃ القرآن کے اس حسین سلسلہ کو ’’بیٹے غلام محمد ‘ ‘ کا تجدیدی کارنامہ قرار دیا۔ اسی طرح ریاض العلوم انواء ،جو ترکیسر سے ۶۰۰؍کلو میٹر پر واقع ہے ،منہاج العلوم رنجنی،اور مدرستہ الفلاح پپلہ ،مدرسہ ابوبکر صدیق عنبر ،مدرسہ عمر بن خطاب کنج کھیڑا جو ترکیسر سے ہزار ہزار کلو میٹر کے فاصلہ پر ہیں ،نیزوشاکھا پٹنم،بیجاپور کرناٹک تک کے اسفار صرف ایک فون پرمحبت آمیزاندازمیں یہ کہتے ہوئے قبول فرمائے کہ سنٹرل گور نمنٹ