قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
اللہ پاک عمرنوح نصیب فرمائے حضرت خادم القرآن رئیس ِجامعہ کوکہ انہوں نے اپنے ذوق ِقرآنی کے پیش ِنظرشعبہ ٔدینیات کے صدر،استاذِمحترم جناب قاری سلیما ن صاحب سے مطالبہ کیاکہ طلبہ ٔدینیات کی نفسیات اورکم سنی کومد نظر رکھ کر کوئی ایسی کتاب ترتیب دی جائے،جس میں قواعد ِتجوید آسان اورسہل زبان میں ہوں ،طلبہ یاد کر کے مزید مستحکم فی التجوید ہوں ،چناں چہ رئیس ِجامعہ کے اشارہ اورمنشاء کے مطابق موصوف نے صدرشعبۂ تجویداستاذالاساتذہ جناب قاری سیدعارف الدین صاحب کواولاً مذاکرۃ ً، ثانیاً مطالبۃًیہ کہتے ہوئے کہ ’’سل المجرب ولاتسئل الحکیم‘‘آپ اپنے طویل تجربہ کی روشنی میں آسان مگرسہل الحصول کتاب طلبہ ٔدینیات کے لیے مرتب فرمائیں ۔ چناں چہ قاری صاحب جن کاشمار جامعہ کے قدیم ترین اورتجربہ کار رجال میں ہوتاہے اورآپ صرف تجوید وقراء ت ہی کے نہیں بل کہ تفسیر وحدیث ودیگرعلوم عربیہ کے بھی کامیاب استاذ ہیں ،آپ نے اپنے تدریسی تجربہ کے تحت ایک بہت ہی مفید اور آسان ترین رسالہ بنامتیسیرالتجویدصرف ایک ہفتہ میں اللہ کی مددسے مرتب فرما لیا ، جسے میں نے اپنے چشم ِسرسے ازاول تاآخربنظرِغائردیکھا،واقع میں کم سن طلباء کی نفسیا ت اوراستعداد کومدنظررکھتے ہوئے بالکل آسان الفاظ اورسبک تعبیرات میں الگ الگ عنوانا ت کے ساتھ جدیداسلوب کواپناتے ہوئے ،اکیس اسباق پرمشتمل رسالہ کوترتیب دے کر اپنی عارفیت اورسبک مزاجی کاثبوت دیااورنام بھی ’’تیسیرالتجوید‘‘تجو یز فرمایا ، جو اسم بامسمیٰ ہے،اور’’طابق النعل بالنعل‘‘کامصداق ہے،اس لیے کہ طلبائے دینیات کے لیے جن ابتدائی قواعد کی ضرورت تھی وہی سہل انداز میں تحریرکئے۔ اللہ تعالیٰ موصوف کودارین میں سرخ روفرمائے اوراس رسالہ کے نفع کوعام اورتام فرمائے اورنجات ِآخرت کاذریعہ بنائے۔آمین //…//…//…//…//