قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
خیز علاقہ ہے لیکن محدث جلیل علامہ حبیب الرحمن صاحب اعظمیؒکی جو قدردانی دارالسرور برہا ن پورنے کی اوردارالعلم شہر مالیگائوں نے جواعزاز ومقام دیا،شاید اس گوہر نایاب کی قدردانی کہیں اوراتنی ہوئی ہو۔اسی طرح ضلع اعظم گڈھ کے ایک مشہورقصبہ خیرآباد کاایک گمنام، مگر اخلاق و سادگی کے اعتبارسے سراپا اورحسن اتفاق سے اس کانام بھی مشہور پیغمبرکے ہم نام سلیمان، جن کو اگر محدث جلیل علامہ حبیب الرحمن اعظمیؒ سے شرف تلمذ حاصل تھا تووہیں ام المدارس دارالعلوم دیوبند اورمظاہر علوم سہارن پورسے بھی آپ نے اکتساب فیض کیااسی طرح مناظر اسلام امام اہل سنت حضرت مولانا عبد الشکور صاحب فاروقی رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ بھی طویل صحبت حاصل رہی، جس نے اس خیرآباد کی شخصیت کوشخصیت عظیم بنادیا۔ حضرت مولانا موصوفؒ اپنے استاذ محدث اعظمی کے حکم پر،بیت العلوم مالیگاؤں کے مطالبہ پربسلسلۂ درس حدیث مالیگاؤں تشریف لائے اورتقریباًمالیگاؤں کواپناوطن سا بنالیا جس کی وجہ سے شعرائے مالیگائوں حضرت کو شمسیؔ مالیگانوی سے اورعلماء کرام حضرت کومولانا سلیمان مالیگانوی سے یادکرتے تھے۔ آپ نے بیت العلوم اوردارالعلوم محمدیہ مالیگائوں ہردوکو جوعلمی تربیتی دانش گاہ ہے اپنے فیض سے مستفیض فرمایا،مزیدبرآں وہاں کی مقامی،فکری، علمی ادبی،دینی اورتبلیغی ضرورتوں کوبھی پوراکیا،حتی کہ خوش نویسی اورشعر گوئی کے اعلیٰ ذوق کی وجہ سے کتنے خطاط اورشعراء کی استاذیت کابھی آپ کوشرف حاصل ہے۔ دوسری طرف شہر مالیگاؤں مختلف افکار کی ذہنیتوں کی بھی آماجگاہ رہاہے، جس کی وجہ سے حق کی ترجمانی کرنے کابھی آپ کوکافی وافی موقع ملا۔کبھی ردرضاخانیت توکبھی خوش اسلو بی سے رد شیعیت توکبھی رد غیر مقلدیت پر۔ آپ نے ایسی خاموش مگر علمی تبلیغ کی، کہ آج تک شہر مالیگاؤں کے اس دورکے بچے،جوان اورجوان بوڑھے ہوچکے ہیں اُن کی یادکو اپنی سعادت سمجھتے ہیں ، چناں چہ یکسوئی وگمنامی کے ساتھ معروف اموردنیاکی برکت اورعلمی استحکا م ورسوخ