نافرمانىوں سے بچنا اور توبہ کرنا ىہ امر اختىارى ہے۔ آپ سب باتوں سے توبہ کر کے اﷲکى طرف متوجہ ہو کر بىٹھ جائىں پھر انشاءاﷲزمانے کى کوئى فضاء آپ کى راحت کو مکدر نہىں کرے گى اور نہ گھبراہٹ اور بے چىنى آپ کے پاس پھڑک سکتى ہے۔
دىکھو ابراہىم کو نارِ نمرود سے بچانے پر ىقىن اور راحت حاصل ہوئى اسى طرح اسماعىل کو عىن قربانى مىں حىاتِ ابدى کا منظر نظر آىا ِ حضرت آسىہ فرعون کى بىوى نے طرح طرح کى کلفتىں اور تکلىفىں جو فرعون کى طرف سے دىکھىں اس مىں جنت اور حورىں اور فضل خداوندى کے سوا اور کچھ نظر نہىں آىا۔
افضل الجہاد کلمۃحق عند سلطان جائرکى حقىقت
ارشاد:کىا کسى کام کے کرنے کىلئے قدرت کا ہونا شرط ہے ىا نہىں؟ اىک موٹى سى بات ہے کہ مصائب عامہ کا جب ہجوم عام پبلک پر ساىہ فگن ہوجاتا ہے تو اس وقت ان مظالم اور مصائب کو بادشاہ کى طرف منسوب کىا جاتا ہے ىا علماء اور صلحاء کى غلطى پر محمول کىا جاتا ہےاور بادشاہوں مىں سے حضرت عمر اور حضرت عمر بن عبد العزىز جىسى حکومت کا مطالبہ کرتے ہىں۔
عوام اپنى حالت پر غور نہىں کرتے
مگر اپنے آپ کو عوام الناس ان کى رعاىہ جىسى مطىع اور فرمانبردار بننے کى کوشش