ابتدائى تعلىم خىر المدارس مىں حاصل کى ، فارسى مولانا اﷲىار مرحوم، مىزان منشعب مولانا محمد صدىق صاحب ، نحو مىر حضرت مولانا خىر محمد صاحب سے پڑھى۔ والد صاحب کو اپنى اولاد کى اصلاح کى بہت بڑى فکر رہتى تھى۔ مىرى خواہش تھى کہ لاہور مىں جامعہ اشرفىہ مىں پڑھوں۔ اس کى وجہ تىنوں ہمشىرہ لاہور کے قرب و جوار بلکہ لاہور ہى رہتى تھىں۔
لىکن والد صاحب نے مجھے ڈىرہ غازىخان مولانا قادر بخش کے پاس بھىج دىا۔ کچھ کتابىں مولانا قادر بخش صاحب سے اور باقى کتابوں کے لئے ڈىرہ غازى خان مولانا محمد قاسم صاحب کے پاس جڑ والا کھوہ سے پىدل آنا ہوتا اور واپسى بھى پىدل ۔ کبھى مولانا قادر بخش کے ساتھ سائىکل پر گھر واپسى ہوتى۔ قرآن کى تعلىم مولانا اﷲبخش صاحب سے جڑ والا کھوہ پرحاصل کى۔
پھر والد صاحب نے بستى خىر آباد کى بنىاد حضرت مولانا خىر محمد صاحب سے رکھوائى۔ وہاں پر مدرسہ مجىدىہ مىں درجہ کتب اور حفظ ناظرہ شروع کىا۔ جڑ والا پر مدرسہ مجىدىہ بدستور قائم رکھا۔ والد صاحب کى خواہش مستقل ڈىرہ غازىخان کے قىام کى تھى۔ خىر آباد مىں اىک وسىع مکان تعمىر کرواىا لىکن اس مىں احقر تو رہا والد صاحب تشرىف نہ لا سکے۔
مدرسہ مجىدہ ڈىرہ غازىخان مىں تعلىم
حضرت مولانا عبد العزىز صاحب دامت برکاتہم خىر المدارس سے فراغت کے بعد مدرسہ مىں تشرىف لے آئے۔ احقر نے ان سے شرح وقاىہ ،