حصہ عمر کا وہاں ہى پر ختم کرنے کا ہے۔ پرسان حال کى خدمت مىں سلام عرض کر دىں۔ مىں اپنے دوستوں کو اﷲتعالىٰ کے حضور حاضرى کے وقت کبھى نہىں بھولتا ہوں۔ ىہ مىرا خط اگر آپ سے ہو سکے تو ہر اس شخص کو جو بندے سے محبت کا تعلق رکھتا ہے سنا دىں اور دکھا دىں۔ مىرا پتہ ىہاں سے چلے جانے کے بعد بھى ىہى رہے گا،خانىوال ضلع ملتان معرفت حاجى عبد المجىد سىکرٹرى انسپکٹر“۔
اس تحرىر سے احقر ىہ اندازہ لگاتا ہے حضرت اپنے آپ کو ہر تعلق سے علىحدہ کر کے صرف اﷲتعالىٰ سے تعلق رکھنا چاہتے تھے۔ پتہ خانىوال کا والد صاحب کى معرفت کا دىا۔ ىا تو قبلہ والد صاحب کو ىہ اختىار دىا ہو کہ تم ان خطوط کے جواب دىا کرو، دوسرى صورت خطوط کو اکٹھا کر کے مىرے پاس بھىج دىا کرو۔ پہلى صورت کى طرف زىادہ خىال جاتا ہے لىکن ىہ صرف بندہ کى سوچ ہے اس کى کوئى دلىل نہىں صرف قلبى رجحان ہے۔ عبد الدىان
حضرت بچھراىونىؒ حضرت مفتى محمد حسنؒ کى نظر مىں
والد صاحب کا خانىوال سے کسى دوسرى جگہ تبادلہ ہوگىا۔ محکمہ صحت کا ڈائرىکٹر جنرل حضرت مفتى صاحب کا مرىد تھا۔ حضرت بچھراىونى نے حضرت مفتى صاحب کو اىک خط لکھا اس مىں تحرىر تھا:
”حامل رقعہ مىرے خاص مہربان ہىں اور ان کى وجہ سے مجھ کو کافى راحت رہتى ہے۔ ان کے تبادلہ کى وجہ سے مجھے پرىشانى ہوگى۔ اگر جناب اپنے فلاں آدمى