حضرت ڈاکٹر عبد المجىد صاحب رىواڑى والے
(خلىفہ مجاز بىعت مخدومنا حضرت مولانا عبد المجىد صاحب بچھراىونىؒ)
مختصر سوانح بقلم مولانا عبد الدىان سلىمى صاحب زاد مجدہٗ فرزند حضرت ڈاکٹر عبد المجىد صاحبؒ
حضرت والد صاحب کى صحىح تارىخ پىدائش تو معلوم نہىں، ہاں اتنا ضرور معلوم ہے کہ مىٹرک 19۲3ء مىں پاس کىا۔ چھٹى جماعت سے دہلى مىں تعلىم حاصل کى اور وہىں پر حضرت تھانوىؒ کى پہلى بار زىارت کى۔ جس کا حال والد صاحب کے الفاظ مىں نقل کرتا ہوں:
دہلى مىں جمعہ کى نماز کے بعد اکثر حضرت مفتى کفاىت اﷲصاحب، مولانا احمد سعىد، مولانا محمد اسحاق صاحب کے مواعظ مىں جاىا کرتا تھا۔ اىک دفعہ مدرسہ عبد الرب مىں حضرت تھانوىؒ کا وعظ تھا۔ مىں اس وقت عربک کالج جو پہلے ہائى سکول تھا ساتوىں جماعت مىں پڑھتا تھا۔ مىں بھى وعظ سننے کىلئے پہنچا، مىں نے دىکھا کہ مذکورہ بالا حضرات حوض پر بىٹھے ہوئے حضرت کا وعظ سن رہے ہىں۔ مىرے دل مىں خىال آىا ہے کہ ىہ مولانا تھانوى تو بہت بڑے عالم ہىں ،