جگہ ملازم بھى ہے، مولانا عىسى صاحب نے کہا ہوا ہے کہ نماز کے بعد ىہ اعلان کىا کرو۔ پھر نىاز خاں کو بھىجا اور پوچھواىا کہ ىہاں پر مولانا عىسىٰ کے بڑے رہتے ہىں ىا چھوٹے۔ اور کہا مولانا محمد عىسىٰ نے ىہ بھى کہا ہے کہ تھانہ بھون مىں جا کر بھى ىہ کرنا۔ اور فرماىا کہ خود رائى کا علاج کراتے ہو اور خود رائى کرتے ہو کہ ىہاں تھانہ بھون مىں بھى آکر اعلان کر دىا۔ مولانا عىسىٰ نے کہا ہوگا کہ تم جہاں رہتے ہو اور جس مسجد مىں نماز پڑھتے ہو وہاں پر اعلان کىا کرو۔ اس نے کہا کہ غلطى ہوئى معاف کرىں۔ فرماىا کہ معاف ہے لىکن سزا ملے گى۔ اس نے کہا کہ مىں حاضر ہوں سزا تجوىز فرما دىں۔ فرماىا کہ اپنى سزا خود تجوىز کرو۔ اس نے کہا کہ مىں چار دن کى چھٹى آىا ہوں دو دن مىں چلا جاؤں گا۔ فرماىا کہ ىہ تو گھر جلدى چلے گئے ، سزا کىا ہوئى؟ اور کوئى سزا تجوىز کرو۔ کچھ دىر سوچنے کے بعد اس نے کہا کہ مىں سامان اٹھا کر تھانہ بھون کى کسى اور مسجد مىں چلا جاتا ہوں ، وہاں اىک رات دن ٹھہر کر واپس ىہاں آجاؤں گا۔ فرماىا کہ ىہ سزا ٹھىک ہے۔ چوبىس گھنٹے جو دوسرى مسجد مىں پڑا رہے گا اس کو ىہ خىال رہے گا کہ مىں نے خود رائى کى تھى اس کى ىہ سزا ہے۔ اور اب کہ خود رائى کا مرض جو کافى دنوں مىں جاتا وہ ىہاں جلدى ختم ہوجائے گا۔
اىک سکھ مہنت کا والد صاحب کى زىارت کے لئے آنا
ضلع لدھىانہ مىں اىک دىہات مىں دورہ پر تشرىف لے گئے۔ رات کو قىام کىا وہاں کے گاؤں اکثر اس طرح بنے ہوئے کہ مکانات اکٹھے بنا کر اىک