ہچکىاں مىرى سنى ہىں مىرے نالے بھى سن
وصال حضرت والد صاحب
حضرت والد صاحب کو کافى عرصہ سے مثانے مىں غدود کا عارضہ تھا۔ اس کا کافى علاج کراىا اىلو پىتھک، ہومىوپىتھک لىکن افاقہ نہىں ہوا۔ لاہور مىں اىک سرجن تھے جن کا کلىنک جىل روڈ پر تھا اور وہ اس مرض کے ماہر تھے۔ حضرت ڈاکٹر حفىظ اﷲصاحب نے بھى ان سے آپرىشن کراىا تھا لىکن والد صاحب آپرىشن کے لئے کسى بھى صورت مىں تىار نہىں ہوتے تھے اور فرماىا کرتے تھے مفتى عبد الشکور صاحب نے آپرىشن کراىا لىکن پھر ىہ مسئلہ پىدا ہوگىا۔
مَىں اىک دفعہ سرور والى مىں تھا والد صاحب وہاں پر مقىم تھے۔ حضرت شاہ صاحب نے مجھ سے کہا آپ لاہور جا کر ہاجرہ مىمورىل والوں سے پورى معلومات لے کر مجھے مطلع کرىں۔ مىں نے ىہ بات والد صاحب سے ذکر کر دى۔ مجھے کافى ڈانٹا مىں اپنا بوجھ کسى پر نہىں ڈالنا چاہتا ، تم اگر معلومات کرو تو اپنے طور پر کرنا ،خرچہ کا ذکر کسى سے نہ کرنا، اولاد اپنے باپ کى خدمت کرے ىا مَىں اپنا علاج خود اپنى رقم سے کراؤں گا۔ احقر خاموش ہوگىا۔
لاہور آکر مىں نے تحقىق کى انہوں نے اس وقت 198۵ء مىں آپرىشن کا خرچہ 20000 (بىس ہزار) روپىہ بتاىا۔ احقر نے والد صاحب کو لکھا ، مولانا عبىد