جب بُرے وسوں سے تکلىف اور نفرت ہوتى ہے تو ىہ عىن اىمان ہوا چونکہ دماغ مىں جتنا بدبو کا ادراک ہوگا دماغ کى صحت اور سلامتى کى دلىل ہے۔
جگہ ہوتى ہے جس جگہ مىخانہ لگتا ہے
بس اىسے ہى وسوسے بُرے ہوتے ہىں مگر ان کى برائى کا اثر کچھ نہىں ہوتا۔
حقىقى مسلمان
مسلمانوں کىلئے امن اور خىرىت جب قابل اعتبار ہے کہ سب مسلمان اپنى خلافِ شرع عادتوں کو بدل دىں۔ جىسے اب تک جاہلانہ خىالات پر قائم ہىں اسى طرح ان باطل خىالات اعتقادات کو خىر باد کہہ کر شرىعت مقدسہ پر قائم ہوجائىں۔ اور اس کے خلاف کو اىسا سمجھىں دنىا مصلحت کے مقابلہ مىں جىسے کوئى جلىل القدر بادشاہ کو گالىاں دے اور اس کو غصہ آئے۔ وہ اپنى سارى شوکت اور ثروت کو اس گالىاں دىنے والے کى طرف متوجہ کر دے اگر ىہ بات حاصل نہىں ہوئى تو اىمان اور اسلام زبان کى اوپر کى کھال تک اور قلب کى جھلى سے آگے بڑھا ہوا نہ سمجھا جائے۔
اور کہىں اىسى مثال نہ ہوجائے جىسے اىک نادان بچہ اپنى ماں کے مسلمان ہونے کى وجہ سے اپنے آپ کو مسلمان کہتا تھا اور ماں کے مرتد ہوجانے کے بعد خود بھى مرتد ہوگىا ۔ تو حاصل ىہ ہوا نہ پہلے مسلمان تھا اور نہ ىہ اب مسلمان ہے۔ اسلام تو ىہ ہے کہ ماں باپ عزىز واقارب بھى مرتد ہوجائىں تو ىہ تب بھى مسلمان ہو۔ آپ اکثر لوگوں کے روىہ سے ىہ معلوم ہوتا ہے آپ حضرات نے کسى کے دىکھا دىکھى مجھ سے تعلق قائم کىا۔ پھر اس کى سست رفتارى کو دىکھ کر خود سست ہوگئے۔ الحمدﷲ! مىں جىسا ہمىشہ سے امن اور عافىت کے