ہاں! خدا تعالىٰ کبھى اس طرح واپس پہنچائے جس طرح مکہ کے مہاجرىن کو مدىنہ سے واپس مکہ لے گىا تھا تو مىں ہندوستان سَر کے بَل جانے کے لئے تىار ہوں گا۔ مىں اس کو بڑى بے غىرتى سمجھتا ہوں کہ ہم پھر مشرکىن کے پھندے مىں جا پھنسىں۔فقط عبد المجىد، خانىوال
احقر عبد الدىان عرض کرتا ہے حضرت بچھراىونى کے خطوط اىک اىسا ذخىرہ ہے کہ اس کو جتنا پڑھو اىمان مىں زىادتى ہو، اور تصوف طرىقت کے اسرار و رموز کھلتے جائىں۔ ان سب خطوط کو اگر ترتىب دے کر لکھا جائے تو تصوف پر کتاب بن سکتى ہے۔ بندہ نے صرف چند خطوط ىا جس خط مىں حضرت والد صاحب کا ذکر ہے موضوع کے لحاظ سے انہى کا انتخاب کر کے لکھا ہے۔ ہاں! حضرت بچھراىونى کے ارشادات جو والد صاحب نے لکھىں انہىں اىک مستقل باب مىں جمع کروں گا جس کا عنوان ہوگا:
”فىض المجىد بقلم عبد المجىد“
مندرجہ بالا خط کا جواب اگر غور سے پڑھىں تو حضرت کى جو رائے پاکستان کے بارے مىں ہے اس سے آپ خود اندازہ لگا سکتے ہىں۔ اور ىہ مبالغہ نہ ہوگا پاکستان بناىا بھى ہمارے بزرگوں نے اور پاکستان کو بچاىا ہوا ہے ہمارے بزرگوں کى دعا نے۔
حضرت بچھراىونىؒ نے اپنے آپ کو اتنا مٹاىا ہوا تھا کہ جس کى کوئى حد نہىں۔ عام تو عام بعض اہل علم بھى حضرت کے مقام کو نہ پہچان سکے۔ بقول مولانا وکىل احمد صاحب کے والد کےحضرت مولانا جلىل احمد صاحب فرماتے تھے حضرت