اس کى جھلک والد صاحب مىں نظر آئى اور اپنے قلندرانہ طرىقے سے اپنى زندگى گذارى (عبد الدىان)
عرىبک سکول 1920ء مىں آٹھوىں جماعت مىں داخلہ لىا۔ وہاں دىنىات لازمى تھى، دىنىات کى کتاب صرف مىرے پاس ہوتى تھى اور سکول کے لڑکے مجھے مُلّا جى کہتے تھے۔ الحمدﷲ! دىن کى طرف پہلے سے رغبت تھى۔
وہاں 1923ء فرورى مىں کسى وجہ سے جو لفظ سمجھ مىں نہ آسکا اوردہلى کے سکول بند ہوگئے۔ ىونىورسٹى پنجاب 1923ء مىٹرک کاامتحان پورى طرح نہ دے سکا ، 1924ء مىں دوبارہ مىٹرک کا امتحان دىا۔
تعلىم قرآن
ہمارا خاندان دنىوى حىثىت سے اىک اونچے درجے کا مالدار حىثىت کا حامل تھا۔ لىکن اس کے ساتھ دىنى حىثىت کا بھى حامل تھا۔جو ان کے ناموں سے ظاہر ہوتى ہے ورنہ ہمارى قوم مىں نام جاہلانہ زىادہ رکھے جاتے لىکن اخلاص وسلامتى سے ہمارے پردادا کا دىندار ہونا معلوم ہوتا ہے اور پردادا عبد اﷲخاں کے والد کا نام گلاب خان تھا۔ ىہ بہت خوبصورت تھے اس لئے ان کا نام گلاب خان رکھ دىا۔ ىہ گلاب خان بہت پکے نمازى اور دىندار تھے انہوں نے اپنے بىٹے کا نام اﷲکے پسندىدہ ناموں مىں سے اىک نام ”عبد اﷲ“رکھا۔ پھر جد امجد عبداﷲکے دو بىٹے ہوئے ، اىک کا نام ”عبد الصمد“ دوسرے کا نام ”عبد الرحمٰن“ رکھا۔پردادا کا نام عبداﷲ، دادا کا نام عبد الصمد، چھوٹے دادا کا نام عبد الرحمٰن تھا۔ ہمارى قوم مىں اىسے