مَىں آپ کى غلطى کو کسى پر ظاہر نہ کروں گا، صىغۂ راز مىں رکھوں گا۔ باقى بھائى مَىں تو ىہ جانتا ہوں کہ صاحب واقع اپنے واقعات کو اچھى طرح سمجھتا ہے ىہ درىا تو اىسا ہے اس مىں وکىل بىرسٹروں کى ضرورت ہى نہىں ؎
بس ىہ بات ہے وفا پىدا کرىں، باقى الفاظ کى معافىوں سے کىا ہوتا ہے۔ نىز اﷲتعالىٰ سے دعا بھى فرمائىں وہ مقلب القلوب ہىں ، مَىں بھى دعا کرتا ہوں۔ دعا کا طالب احقر عبد المجىد ۲/شوال
حضرت بچھراىونى کا طالب علمى کا اىک واقعہ
حضرت ماشاءاﷲاچھى صحت، اچھے قد، اچھى ڈىل ڈول کے مالک تھے۔ اىک سفر مىں کسى گاؤں کے باہر اىک اہل تشىُّع کے امام باڑہ مىں قىام ہوا۔ حضرت کو صبح معلوم ہوا جب اس عمارت کا خادم آىا اور اس نے تالہ کھولا۔ اس نے حضرات صحابہ خصوصاً اصحاب ثلاثہ پر خوب تبرا کىا۔ پھر اس نے اپنے مسلک کے مطابق اذان دى۔ حضرت والا کا طالب علمى کا زمانہ تھا اس لئے خاموشى کے ساتھ وہاں سے چلے گئے۔
اپنى جگہ پہنچ کر حضرت کے ذہن مىں اىک تجوىز آئى۔ اور اپنے ساتھ چار ساتھى تىار کئے اور ان کے نام بھى تجوىز کر دىئے ابو بکر، عمر، عثمان ،على۔ رات ىہ لوگ وہاں پہنچ گئے اور رات امام باڑہ کى کھڑکى کى کنڈى اندر سے کھول دى۔ جب