اور بھى اىک بات ىاد رکھنے کے قابل ہے کہ اگر کسى شخص کو بزرگ سمجھ کر کوئى دے اور لىنے والے کو ىہ معلوم ہوجائے کہ ىہ بزرگى کىوجہ سے دے رہا ہے تو لىنا حرام ہے۔ غرىب سمجھ کر زکوٰۃ دے اور لىنے والا غرىب نہىں اس کو علم بھى ہوگىا کہ مجھے غرىب سمجھ کر دىتا ہے تو ىہ لىنا بھى جائز نہىں۔
قرآن اور حدىث کے سمجھنے کا طرىقہ
متکلم کى کلام سمجھنے کىلئے اس سے مناسبت کا ہونا ضرورى ہے۔ قرآن شرىف کے سمجھنے کىلئے مذاق توحىد کا حاصل ہونا ضرورى ہے۔ جتنى توحىد کامل ہوگى اتنا ہى قران مجىد سمجھ مىں آئے گا۔ اور حدىث کے سمجھنے کىلئے مذاقِ رسول کى ضرورت ہے۔ جب مذاق رسول حاصل ہوجاوے گا تو حدىث سمجھ مىں آنے لگے گى۔
سىد امىر على خاں اپنى ڈائرى مىں اندھا دھند کام مىں مصروف تھے۔ اس پر حضرت والا نے فورا ً ىہ شعر فرماىا:
اندھا دھند مارے چلا جا فقىراکہ چودھوىں صدى کا ىہى ہے وطىرہہم اىسے نبى کى ہىں امت کہ جن کا لقب ہے سراجاً منىراخاکسارى کے سوا بندہ کے گھر خاک نہىںخاک ہو جائىں گے پر ہم کو خبر خاک نہىںفرماىا جس کو مقصود بالذات اور مقصود بالغىر کا فرق معلوم نہ ہو اس کا اىمان کامل نہ