دستور ہے کہ پىسے ہوتے ہىں تو دے دىتا ہوں اور اگر نہىں ہوتے تو جواب دے دىتا ہو۔ لىکن الحمدﷲ! اکثر پىسے ہوتے ہىں۔
حضرت تھانوىؒ اور حضرت مدنىؒ کے تعلقات
حضرت مولانا حسىن احمد مدنى کے ساتھ تعلق کے متعلق ىہ ملفوظ تو اکثر سنا گىا ہے کہ جب ان کو جىل ہوئى تو حضرت نے فرماىا کہ مجھے بہت افسوس ہوا۔ اب معلوم ہوا کہ مجھے مولانا سے کتنى محبت ہے لىکن مىرے سامنے جو لاہور کے متعلق تذکرہ لاہور کے قىام کے دوران (حضرت والا اخىر دنوں مىں دانت بنوانے لاہور تشرىف لے گئے تھے) ہوا وہ ىہ تھا کہ فرماىا کہ مىں نے لاہور مىں ملاقات کرنے کى اجازت بند کر دى تھى اور کہہ دىا تھا کہ مىں کسى سے نہ ملوں گا، مىں علاج کرانے آىا ہوں۔ حضرت مولانا حسىن احمد مدنىؒ ان دنوں لاہور آئے ہوئے تھے۔ انہوں نے مىرا جو ىہ اعلان سنا کہ کسى سے نہ ملىں گے وہ مجھ سے ملنے نہىں آئے۔ اگر وہ آجاتے تو مىں ضرور مل لىتا۔ کىونکہ وہ ان مىں سے نہىں تھے جن کے لئے وہ اعلان تھا لىکن انہوں نے مىرے اعلان کا احترام کىا اور ملنے تشرىف نہ لائے۔
گاندھى کے استقبال پر حضرت تھانوىؒ کا اظہارِ افسوس
حضرت مولانا حسىن احمد مدنىؒ مولانا اشرف على تھانوىؒ کى خدمت مىں اکثر تشرىف لاىا کرتے تھے۔ جىسا کہ اوپر ملفوظات مىں آچکا ہے اور ىہ سلسلہ