قتل کر رہے ہىں۔ اس حملے سے مولوى صاحب شہىد ہو گئے۔ اس وقت اکثر علماء نے اپنے ساتھ پٹھان رکھنے کا انتظام کىا۔ اگر کوئى اِدھر اُدھر عالم جاتا تو اس کے ساتھ اس کى حفاظت کىلئے اىک پٹھان ضرور ہوتا۔
اس زمانے مىں حضرت تھانوىؒ کو بھى مختلف دھمکى آموز خطوط آتے رہے۔ لىکن حضرت نے کوئى پرواہ نہ کى۔ جس دن کا واقعہ مىں عرض کر رہا ہوں غالباً ىہ پہلا خط ہے جس مىں لکھا تھا کہ مولوى مظہر الحق جىسا سلوک آپ کے ساتھ بھى کىا جائے گا۔ اس خط کا ذکر حضرت نے اہلِ مجلس سے فرماىا جس سے اہلِ مجلس کو فطرى طور پر ڈر اور خوف محسوس ہوا۔
اہلِ خانقاہ کى تسلى کے لئے اورنگ زىب عالمگىر کا واقعہ
اہل مجلس کى تسلى کىلئے اىک واقعہ بىان فرماىا جو پہلے کبھى نہىں فرماىا تھا۔ فرماىا کہ شہنشاہ اورنگ زىبؒ کے زمانے مىں ہندو مہاراج اور راجے، مہاراجے حضرت اورنگ زىبؒ سے ناراض رہتے تھے۔ اىک دن راجپوتانہ کے چالىس راجاؤں نے مىٹنگ کى جس مىں سوائے ان چالىس راجوں کے (ان کے پرائىوىٹ سىکرٹرى ىا وزىر ىا اور کوئى غىر متعلق آدمى بھى شامل نہ تھا) ان مىں سے اىک راجا نے تجوىز پىش کى چھوٹے سے قد کا اىک معمولى سا آدمى (اورنگ زىبؒ) ہے اس کو قتل کرا دىا جائے۔ ىہ فىصلہ ہو کر مىٹنگ کا ختم ہوگئى۔
اورنگ زىب کى سى ۔ آئى۔ ڈى جو راجپوتانہ مىں کام کر رہى تھى اس نے بات کا اور مىٹنگ کا پتہ لگا لىا۔ ان مىں سے اىک آدمى بادشاہ کو اطلاع دىنے فوراً