گھوڑے پر چڑھ کر واپس آگىا۔ نہ جاتے کوئى تکلىف ہوئى نہ آتے ہوئے۔
پىر سىدن شاہ کى توجہ کا ذکر
حضرت مفتى محمد حسن صاحب امرتسرىؒ کے خلىفہ حضرت چوہدرى روشن دىن صاحب (جو ڈپٹى سپرنٹنڈنٹ پولىس لاہورتھے) نے فرماىا کہ جب مىں کبھى حضرت مفتى صاحب کى مجلس مىں بىٹھا ہوتا تھا تو حضرت مفتى صاحبؒ فرماتے کہ چوہدرى صاحب ضلع جھنگ کے پىر سىدن شاہ کا ذکر سناؤ، بہت محبت اور مزے لے لے کے سنتے تھے۔ وہ چوہدرى صاحب کا ذکر سناىا ہوا تو مىں بعد مىں عرض کروں گا۔انہى پىر سىدن شاہ کے ہاں مىں مہمان ہوا ہوں۔
اىک بہت بڑا باغ تھا اس کے اندر کوٹھى تھى اور اس مىں ملنگ بھى رہتے تھے اور دوسرے لوگ بھى رہتے تھے۔ ملنگ شىعوں کے ہاں ہوتے ہىں جن کے ہاتھ مىں کڑا ہوتا تھا اور جن کى اکثرىت ننگا رہتى ہے ۔ صرف لنگوٹ باندھتى ہے۔ مىرا طرىقہ تھا کہ مىں زمىنداروں کے نمبرداروں کے ہاں سے روٹى نہ کھاتا تھا۔ اور مىرا آدمى جو پہلے پہنچ جاتا تھا وہ دال پکا لىتا تھا۔ اور نانبائى سے روٹى لے لىتا تھا۔ جب مىں پىر سىدن شاہ کى کوٹھى پر پہنچا تو انکا بھائى آىا اور کہا کہ آپ کے آدمى نے دال وغىرہ پکائى ہے ىہ ٹھىک نہىں ہے، آپ لنگر کى روٹى کھائىں۔ مىں نے کہا کہ مىرا طرىقہ ىہى ہے ۔ اگر آپ اپنے ڈىرے پر ٹھہرنے نہىں دىں گے تو مىں مسجد مىں ٹھہر کر اپنى ڈىوٹى (محکمہ حفظان صحت) پورى کر لوں گا۔ ىہ سن کر وہ چلا گىا اور پھر بعد مىں پىر سىدن شاہ صاحب خود