گئى۔ بلکہ ہر سال پىشگى زکوٰۃ ادا کرتے تھے۔ آخرى دو سال مىں طفىل کى زکوٰۃ کى گنجائش نہىں تھى مفتى عبد الستار صاحب سے مسئلہ پوچھ کر لکھا لىا جب رقم وصول ہوگى اس وقت بقاىا زکوٰۃ ادا کى جائے گى۔
بعض اعزاء کى وصىت
جن کے نام تحرىر کئے جاتے ان سب کى ادائىگى کر دى ۔ ىہ وصىت 87-1-27 کو لکھى گئى۔
وصىت ادائىگى رقومات عبد المجىدعفى اﷲ عنہ
سالىوں اور بہن چاچا کى لڑکى
محمودہ بىگم زوجہ عبد العزىز قصور۔ ادا کر دىئے ہىں۔
بانو دختر چچا عبد الرحمن ۔ ادا کر دىئے ہىں۔
رقىہ زوجہ رحمان بخش موضع پاٹ کھورى انڈىا۔ ادا کر دىئے ۔
محمودى زوجہ محمد جمىل۔ مولوى عبد الدىان کے ذمہ ہے ، مىرى رقم سے ادا کر ے گا۔
محمد جمىل خاں برادر۔ مولوى عبد الدىان ادا کرے گا۔
نور خاتون والدہ عبد الرحمان ڈىرہ غازىخان
ام عطىہ ہمشىرہ عبد النور، نواسى۔ کراچى۔ مبلغ سات سو روپىہ مبلغ دو سو روپىہ ادا کر دىئے۔ 500 روپىہ دىنے ہىں۔ مبلغ دو سو روپىہ مشىن کى شادى