دىا جائے ۔ ىہ صرف حضرت ابا جى کى نسبت تھى جس کى وجہ سے احقر کو ىہ اعزاز حاصل ہوا۔
ابا جى کى ملتان آمد
احقر کى تعلىم قرآن کے شروع مىں مىرا قىام شروع مولانا عبد الرحىم صاحب کے گھر پر تھا۔ دو چار ماہ کے بعد والد صاحب خانىوال سے ملتان منتقل ہوگئے۔ مولانا عبد الرحىم صاحب نے اپنى احاطہ مىں والد صاحب کے لئے مکان بنواىا تقرىباً دس پندرہ سال اسى مکان مىں رہے۔ پھر خىر المدارس مىں جب مولانا محمد صدىق صاحب دامت برکاتہم کا مکان خالى ہوا تو والد صاحب اس مکان مىں منتقل ہوگئے۔
خىر المدارس کى شورى اور منتظمہ کى رکنىت
حضرت مولانا خىر محمد صاحب نے اپنى زندگى مىں اپنى وفات سے تقرىباً دس سال قبل والد صاحب کو رکن بناىا۔ خىر المدارس کے سالانہ جلسہ کى اىک نشست کى ہمىشہ صدارت کرواتے تھے۔
مىں ىہاں پر ىہ بات ضرورى سمجھتا ہوں کہ والد صاحب کى بہت کوشش کے باوجود قرآن کا حافظ نہىں بن سکا صرف سات سپارے حفظ کئے۔لىکن مىں ىہ کہہ سکتا ہوں کہ والد صاحب نے مىرى تربىت جس انداز سے کى اس کى قدر اب معلوم ہوتى ہے بلکہ سارى زندگى اس کى قدر رہے گى۔