دوسرى نصىحت
حضرت تھانوى کے سو مواعظ کا مطالعہ غور سے کرو اور بار بار کرو۔ اگر حضرت تھانوىؒ کے مواعظ کا مطالعہ کر کے بىان کر وگے چاہے کسى بھى موضوع پر ہو اﷲتعالىٰ اس مضمون کو آسان فرما دىں گے اور مضمون ربط کے ساتھ بىان ہوگا ورنہ کبھى ادھر ادھر ہوتا رہے گا اور مىرا چالىس کا تجربہ ہے کہ والد صاحب کى نصىحت بالکل درست اور حقىقت پر مبنى ہے۔
چائے کے بارے مىں حکىم الامت کا معمول
سفر پانى پت مىں حضرت والا کى دعوت اىک جگہ تھى ۔ ان کے گھر تقرىباً آٹھ بجے پہنچے۔ عرض کىا گىا کھانا تىار ہےفرماىا مجھے تو ابھى رغبت نہىں رفقا چاہىں تو کھالىں، سب صاحبوں سے پوچھا جائے رفقا مىں سے کسى نے عرض کىا ابھى تو سوىرا ہےابھى رغبت نہىں۔ فرماىا آپ کو رغبت نہ سہى ممکن ہے اوروں کو ہو۔ سب سے فرداً فرداً پوچھنا چاہئے۔ چنانچہ ہر اىک سے پوچھا گىا کسى نے رغبت ظاہر کى کسى نے نہىں۔
فرماىا مناسب ىہ ہے کہ کھانا مکان پر بھىج دىا جائے اور جو ىہاں بلانا منظور تھا اس کى صورت ىہ ہے کہ ہم سب وىسے ہى تھوڑى دىر ىہاں بىٹھ جائىں ۔ آپ کے فرمانے کى تعمىل ہوجائے گى۔ کھانا اطمىنان سے جس وقت بھوک لگے اپنے مکان پر کھالىں گے۔ عرض کىا گىا چائے تو پى لىجئے چائے تىار ہے۔