دے۔ آمىن ثم آمىن۔ اور ہمىں ان کے طرىقے کے مطابق اپنى اصلاح کى توفىق عطا فرمائىں ، اور ہمىں اپنے اکابرىن کے مزاج کے مطابق اپنى زندگى گزارنے کى توفىق عطا فرمائىں بقول مجذوب ؎
آشنا بىٹھا ہو ىا نا آشناہم کو مطلب اپنے سوز و ساز سےحضرت بچھراىونى کا خانقاہ امدادىہ مىں حضرت کى موجودگى مىں بىان
احقر عبد الدىان عرض کرتا ہے ان مضامىن کے ترتىب کے وقت احقر نے مزىد المجىد کا بھى مطالعہ کىا ۔ اس ملفوظ کو دىکھ کر احقر حىران ہو گىا ۔ حضرت تھانوى کى موجودگى مىں حضرت بچھراىونى نے عصر کے بعد خانقاہ کى مسجد مىں بىان فرماىا اور ظاہر ہے کہ ىہ بىان حضرت والا کى موجودگى مىں ہوا تو حضرت کے حکم ہى سے ىہ بىان ہوا ہوگا۔ اس سے حضرت بچھراىونى کے مقام کا پتہ چلتا ہے۔ احقر وہ ملفوظ بعىنہ نقل کرتا ہے۔
مزىد المجىد ۱۲۲ملفوظ ۳۱ ،جلد15 ادارہ تالىفاتِ اشرفىہ ملتان
گىارہ رجب کو عصر کے بعد بحکم ارشاد حضرت والا مىں نے خانقاہ کى مسجد مىں بىان کىا تھا۔ ختم بىان پر حضرت والا نے حاضرىن کو مخاطب کر کے کچھ الفاظ زبان مبارک سے فرمائے جس سے ٹوٹے پھوٹے مضمون کى وہ حالت ہوگئى جىسے مُردے مىں جان پڑ جاتى ہو۔ اور وہ ىہ ہىں: