باسمہ سبحانہ وتعالىٰ
پىش لفظ برائے کتاب”انوار المجىد“
حضرت ڈاکٹر عبد المجىد صاحب رحمۃ اﷲعلىہ
حضرت حکىم الامت مجدد الملت مولانا اشرف على تھانوى قدس سرہ کے علمى وروحانى فىض سے آج پورى دنىا کے مسلمان مستفىد ہورہے ہىں ۔ جہان کے گوشہ گوشہ مىں آپ کا فىض موجود ہے۔ حضرت کے خدام اور متوسلىن کى اىک بڑى تعداد دنىا مىں پائى جاتى ہے جو ىقىناً اس وقت لاکھوں سے متجاوز ہے۔ حضرت تھانوى قدس سرہ سے براہ راست فىض ىافتہ اور آپ کے خاص احباب اور بڑے خلفاء مىں سے اىک نام حضرت مولانا عبد المجىد بچھراىونى رحمۃ اﷲعلىہ کا بھى ہے جنہىں حضرت تھانوىؒ کے خلفاء مىں اىک خاص و ممتاز مقام حاصل ہے۔ احقر نے اپنے بچپن مىں جن بزرگوں کا نام حضرت والد ماجد رحمہ اﷲتعالىٰ سے سنا ان مىں آپ کا نام نامى اور اسم گرامى بھى شامل ہے۔ بعد مىں معلوم ہوا کہ حضرت تھانوى رحمہ اﷲتعالىٰ نے فتنۂ ارتداد کى سرکوبى اور پنجاب مىں مىراث کى تبلىغ کے لئے جب احقر کے جد امجد حضرت مفتى عبد الکرىم گمتھلوى رحمہ اﷲتعالىٰ کو بھىجا تو ان کے ساتھ حضرت مولانا عبد المجىد صاحب بچھراىونى رحمہ اﷲتعالىٰ کو بھى بھىجا گىا تھا۔ حضرت دادا جان رحمہ اﷲتعالىٰ مىوات کے علاقہ مىں آپ کے ساتھ تقرىباً ڈھائى سال تک تبلىغ کے بعد تھانہ بھون واپس آگئے جب کہ حضرت بچھراىونى رحمہ