بىعت حکىم الامت مجدد الملت
حضرت مولانا اشرف على تھانوى قدس سرہٗ
حضرت والد صاحب نے تھانہ بھون جانا 1929ء مىں شروع کىا۔ والد صاحب کے شىخ حضرت مولانا عبد المجىد بچھراىونى نے زبانى اپنے روحانى فرزند کى بىعت کے لئے حضرت تھانوىؒ سے عرض کىا۔ حضرت تھانوىؒ نے اس کو قبول فرماىا۔ زبانى مولانا عبد المجىد صاحب سے فرماىا مىں بىعت کرلوں گا۔ حضرت مولانا نے والد صاحب کو اجازت کى اطلاع دى۔ اور حضرت والد صاحب نے حضرت تھانوىؒ کى خدمت مىں عرىضہ تحرىر کىا۔بلکہ مولانا نے والد صاحب کو جب خلافت عطاء کى تو اس کا بھى ذکر حضرت تھانوىؒ سے کىا۔ ىہ خط 22/صفر 1353ھ جمعہ کے دن تحرىر کىا گىا اور اس خط مىں بھى ىہ صاف تحرىر کر دىا کہ سلسلہ تعلىم حضرت مولانا عبد المجىد صاحب سے جارى رکھوں گا۔
عرىضہ بخدمت حضرت تھانوىؒ
بخدمت فىضدرجت سراپا خىرو برکت حضرت و مولائى دامت برکاتہم
السلام علىکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ! عرض ىہ ہے کہ احقر نے بوساطت حضرت مولانا عبد المجىد صاحب درخواست بىعت کى تھى وہ حضرت والا نے مولانا صاحب کى زبانى معلوم ہوا اپنى کرىمانا شفقت و مہربانى سے قبول فرمائى ہے۔ لہٰذا بطور ىاد دہانى ىہ مىرى درخواست ہے کہ حضرت والا مىرے لئے کوئى وقت مقرر فرما کر