نشاں اپنا کىا برباد تب اس کا نشاں پاىا
کسى عالم اور دروىش کے اچھا ىا بُرا ہونے کا معىار
کسى عالم اور دروىش کا اچھا اور بُرا ہونے کا معىار کىا ہے؟ جب تک ىہ بات کسى کى سمجھ مىں نہىں آئے گى وہ ہمىشہ بکواس اور پرىشانى مىں مبتلا رہے گا۔ اس کا معىار اتباع سنت ہے۔ اگر متبع سنت ہے تو اچھا ہے، نہىں تو برا۔ لىکن جس شخص کے نزدىک رسول ہى مىں نعوذباﷲ خامىاں ہوں وہ قىامت تک کسى متبع رسول ہى کو نہىں مانے گا۔
جہل مرکب اس کو کہتے ہىں کچھ جانتے نہىں اور اور ىہ جانے کہ مىں سب کچھ جانتا ہوں۔
مفاسد اور برائى بند کرنے کا اصل طرىقہ
مفاسد بند کرنے کا طرىقہ اىک تو وہ ہے جس کا استعمال ہر زمانے کے سلاطىن کرتے رہے ہىں اور کر رہے ہىں اور آئندہ کو کرىں گے۔ اور ىہ امر مشاہد ہوچکا ہے کہ جتنى تدبىرىں مفاسد کے بند کرنے کى کى جاتى ہىں مفاسد مىں اور اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ رشوت ہى کو لے لىجئے کہ بڑے بڑے سلاطىن حتى کہ انگرىز جىسا مدبر نے اىڑى سے چوٹى تک کے زور لگا لىا مگر انسداد کچھ نہىں ہوا ۔
اور اىک طرىقہ مفاسد کے ازالہ کا حق تعالىٰ نے بذرىعہ شرىعت مقدسہ سکھاىا ہے۔ وہ ىہ کہ حق تعالىٰ سے خصوصى تعلقات پىدا کر لو۔ اب ان خصوصى تعلقات مىں خواہ