جا رہے تھے۔ مَىں نے پوچھا کہ ىہ کہاں جا رہے ہىں۔ انہوں نے جواب دىا کہ ىہ لوگ مىلہ شاہ زندہ پىر جارہے ہىں۔ مَىں نے ذىلدار سے کہا کہ اىک گھوڑى مجھے بھى لادو مىں بھى جاتا ہوں۔ چنانچہ نے اىک بہت بڑى مربع والى گھوڑى لادى۔مربع والى گھوڑى کا مطلب ىہ ہے کہ اىک مربع زمىن ملتى تھى گھوڑى پال مربع کہلاتا تھا۔ ىہ گھوڑى بہت بڑى ہوتى ہے اور سرکارى زمىن پر اس کى پرورش ہوتى ہے اس پر سوارى بہت کم کى جاتى ہے۔ اس کے بچے صرف گورنمنٹ خرىد سکتى تھى۔ اور جو ىہ گھوڑى رکھتا ہے اس کو گورنمنٹ آدھا مربع زمىن دىتى ہے۔ مىرا جوانى کا زمانہ تھا مىں اس ڈبل گھوڑى پر چڑھ بىٹھا۔
مزار تک گھوڑى پر جانا اور لوگوں کا روکنا
مزار سے کوئى پون مىل پہلے پىلؤوں کے درختوں کى بنى سى ہے، وہاں پر بہت فقىر بىٹھے تھے۔ اس سے آگے کسى کو سوارى پر نہىں جانے دىتے تھے۔ کسى کى ٹانگ مىں ىا کمر مىں درد ہو تو وہاں سے کوئى دوسرا آدمى اُٹھا کے لے جائے سوارى پر وہ نہىں جا سکتا۔ مىں جب اس مقام پر پہنچا تو فقىروں نے کہا کہ او مولوى! گھوڑے سے اُتر۔ شاہ زندہ پىر بخارى کا حکم ہے کہ ىہاں سے پىدل چلو۔ مىں نے کہا کہ ىہ حکم تمہارا ہے مىں نہىں اُترتا۔ بہت سارے فقىر جمع ہوگئے مجھے اُتارنے کىلئے۔ لىکن مىں جب گھوڑى چلائى تو اىک دم گھوڑى نے اگلے دونوں پىروں کو اٹھا لىا اور مىں گرتا گرتا بچا۔