انشاءاﷲتعالىٰ زندگى اور موت دونوں مقبول ہوں گى۔ دونوں حضرات کىلئے ىہى اىک مضمون ہے۔
رہا حاجى صاحب کے باغ اور جائىداد کا قصہ! مىں پہلے عرض کر چکا ہوں دىنا اور لىنا مولا کا حق ہے ،لىنے والے کو اس مىں کچھ دخل نہىں ہر حال مىں اﷲتعالىٰ کے تصرفات پر راضى رہنا چاہئے۔ اور جہاں تک ممکن ہو آپ دونوں حضرات اور جب کہىں جائىں تو ساتھ جائىں اور خالص محبت کے ساتھ رہىں۔ اور جس شخص کى نظر مىں امام مہدى اور دجال لعىن کے خروج کا فتنہ موجود ہو خصوص قىامت کا قائم ہونا زمىن آسمان کا درہم برہم ہونا وغىرہ جس شخص کے عقىدہ مىں داخل ہو اس کے لئے حالات حاضرہ موت کے مقابلہ مىں خفىف سے بخار کے برابر حقىقت نہىں رکھتا۔ لىکن راہ مستقىم پر قائم رہنے والے حضرات کسى فتنہ سے بھى اپنى راہ سے نہىں ہٹ سکتے۔ ىہ بہت ہى ىاد رکھنے کى بات ہے اور اىسے وقت سب چىزوں کو چھوڑ دىنا گوارہ کر لو لىکن دىن کو مضبوط پکڑے رہو۔
حضرت بچھراىونى کا ہجرت مکہ کا ارادہ
حضرت والا نے مکہ مکرمہ ہجرت کا ارادہ فرماىا لىکن تشرىف نہ لے جا سکے اور خانىوال ہى انتقال ہوا۔ مىں نے مذکورہ بالا خط سے پہلے ىہ ذکر کىا تھا حضرت اقدس قبلہ والد صاحب کو اپنا جانشىن سمجھتے تھے اور اس کا کئى خطوں مىں اشارہ بھى فرماىا۔ اىک صاحب کے خط کے جواب مىں ارشاد فرماىا:
”اب مىرا ارادہ عنقرىب مکہ مکرمہ چلے جانے کا ہے اور انشاءاﷲ بقىہ