تہجد اور شب بىدارى لىکن بىدارى مىں اپنے نفس کو نافرمانىوں سے روکنا بہت بڑا کام ہے
رات کو آنکھ کھلنا اور تہجد ادا کرنا بہت بڑى نعمت ہے۔ لىکن بىدارى کى حالت مىں خدا تعالىٰ کى نافرمانىوں سے اپنے نفس کو روکنا خواہ وہ معصىت اور نافرمانى بظاہر معمولى ہى ہو اس نعمت کے برابر تمام رات کى شب بىدار بھى کوئى حقىقت نہىں رکھتى۔
سب سے بڑا کام ىہى ہے کہ اپنے مولا کو ناراض نہ ہونے دے جس قدر اہتمام ہو سکے آدمى نافرمانىوں سے رکنے کى کرے۔ پھر فرائض اور واجبات اور سنن مؤکدہ بھى کافى ہىں۔ اگر معصىت سے اپنے نفس کو باز نہىں رکھتا تو اىسى مثال ہے جىسے کسى شخص نے بڑا عالى شان مکان تىار کر اىا پھر اس مىں مٹى کا تىل چھڑک کر دىا سلائى دکھلا دى۔
افسوس! اس زمانے مىں لوگ بڑى بڑى باتوں کى تحصىل مىں بہت ہى ضرورى ضرورى باتوں کو نظر انداز کر دىتے ہىں۔ حالانکہ وہ بڑى باتىں عوام کى نظر مىں بڑى ہىں ، خواص کى نظر مىں بڑى نہىں۔
پىروں کے ساتھ زائد لوگوں کى دعوت
آج کل بالعموم پىر لوگ اپنے مرىدوں کے ىہاں دعوت مىں سو سو اور جن کو چاہتے ہىں اس کے گھر دسترخوان پر لے جا کر بٹھا دىتے ہىں ۔
محققىن کو ىہ امر بر بناء شرىعت ناگوار خاطر ہوتا ہے اور باعث اختلاف و نزاع ہوجاتا ہے۔ اس کا عام جواب تو ىہ ہے کہ آج کل کے بزرگ بھى اپنے اسلاف کے طرىقہ پر نہىں