ضرورى۔ قرض لے کر واپس نہ دىنا ىہ حقوق العباد ہے اس کو اﷲتعالىٰ معاف نہىں کرىں گے، ىہ اىک سے دوسرے کو دلواىا جائے گا۔ اور وہاں پر دىنا بڑا مشکل ہوگا۔ ىہاں تو زبانى قرض کا دىنا مشکل نہىں لىکن وہاں پر بڑا مشکل ہوگا۔ اس لئے قرض کى ادائىگى کى فکر کرنى چاہئے اپنے خرچ مىں کمى کرو۔
حضرت تھانوىؒ کى بات
حضرت تھانوىؒ کى اىک بات ىاد آئى۔ لوگ اس فکر مىں ہوتے ہىں ہم آمدنى بڑھائىں حضرت فرماتے ہىں آمدنى کا بڑھنا اختىار مىں نہىں لىکن خرچ کا کم کرنا اپنى اختىارى بات ہے۔ ىہ بہت ہى گُر کى بات ہے ىاد رکھنے کى ہے ہم اس فکر مىں ہوتے ہىں ہمارى آمدنى بڑھے حضرت فرماتے ہىں آمدنى بڑھنا تو اختىار مىں نہىں ،خرچ کم کرنا اختىار مىں ہے تو کىوں نا خرچ کم کىا جائے۔ اگر آمدنى پانچ سو روپىہ کى ہے تو خرچ چار سو روپىہ کىا جائے۔ ہر طرح سے اس کا خىال رکھا جائے۔ اب ہمارے ہاں ہے فلاں جگہ جانا ہے، چلو جى سارا کا سرا کنبہ روانہ ہوگىا۔ رىل کا کراىہ خرچ کىا جارہا ہے، اسى طرح فضولىات
جو ہو تمہارا ہر معرکہ مىں خود خدا حامى
فرشتے آسماں سے بہر مدد آئىں
ہے اىسے ہم جہاں مىں جو روز بد آئىں
غرض کہ ہر کام مىں اﷲاور رسول کے احکام کے مطابق زندگى گزارنے کى کوشش کرىں تو اخراجات مىں بھى کمى ہوسکتى ہے اور زندگى آرام