حضرت بچھراىونىؒ کا خط بنام قبلہ والد صاحب
مکرم جناب حاجى صاحب السلام علىکم ورحمۃ اﷲوبرکاتہ
دل وجان سے دعا کرتا ہوں جناب نواب صاحب کا حکم ضرور مانىں اور مىرا سلام عرض کر دىں۔ مىاں رشىد اور ان کى والدہ سلام مسنون عرض کرتے ہىں۔ آپ کى خوشى سے دل بہت خوش ہوا۔ جى ہاں مالب مىں شادى ہوگئى ہے۔ شادى (نکاح) اول ہوگئى اور دولہا بعد مىں گئے اور دلہن کو لے ائے۔ صرف مَىں ،رحىم بخش، مىاں رشىد تىن آدمى تھے۔ مىں اىک دوست کو دىکھنے گىا تھا اس وقت نکاح کر آىا تھا۔ پھر چار دن بعد جا کر لے آىا۔ لوگوں کو حىرت ہوئى۔ لڑکى قرآن شرىف اور بہشتى زىور پڑھى ہوئى ہے اور عمر مىں رشىد کے برابر ہے۔ اور اىک پائى صرف نہىں ہوئى نہ ادھر سے نہ ادھر سے۔ آپ تو ما شاء اﷲ خود نمونہ ہىں آپ کو نمونوں کى کىا حاجت۔ احقر کو آپ اور آپ کى معىت سے سکون ہوتا ہے اور جب ملتے ہوں اىسا معلوم ہوتا ہے کہ نکلى ہوئى روح واپس