شامل ہے بارىک کپڑا پہننا جس سے جسم نظر آجائے تو ىہ بھى غلط ہے۔ ہمارے گھر مىں کم از کم شرىعت کى پابندى ہونى چاہئے۔ اگر نہ ہو تو خود پکڑے جاوىں گے مىں کم از کم اپنى طرف سے کہہ دوں کہ خاوند کے ہر بھائى سے پردہ ہےچاہے وہ چھوٹا ہے ىا بڑا۔ىہ ہندوؤوں کى رسم ہے،ان سے مىوات مىں آئى اورمىوات سے ہمارے گھروں مىں آگئى چھوٹا بھائى چاہے اس کے ڈاڑھى نکل رہى ہے چاہے وہ پچاس برس کا ہوگىا اس سے پردہ نہىں۔ تو بھائى اس کا ضرور خىال کرو اس کا قىامت مىں پتہ چلے گا۔ حضور نے بھى بتا دىا ، قرآن نے بھى بتا دىا۔
پردہ کا مسئلہ قرآن مىں بھى ہے
پردہ کا مسئلہ تو قرآن مىں آىا، پھر قران مىں آنے کے بعد شرىعت مىں آىا، حضور نے حدىث مىں بىان فرماىا۔ غرضىکہ پاکستان نہىں سارى دنىا مىں بے پردگى پھىل چکى ہے۔ گھروں مىں جائے تو کپڑا باہر جائىں تو کوئى اىسا کپڑا اوڑھ لىا ذرا آگے نکلے تو برقع اتار لىا۔ حج کرنے جاتى ہىں تو بالکل پردہ نہىں کرتىں۔ اىک فرض ادا کرتى ہىں تو دوسرے کو ترک کر دىتى ہىں۔ غرضىکہ پردہ کا ، بارىک کپڑے پہننے کا، اسى طرح انگرىزى کپڑے کے پہننے کے اىسے فىشن چل گئے ہىں جس مىں کافى بے پردگى ہوتى ہے، گلا کھلا رہتا ہے، ہاتھ کھلا رہتا ہے، اىسے ہى بارىک دوپٹے چل گئے ہىں ان بارىک دوپٹوں سے نماز جو پڑھتى ہىں ان مىں سارے بال نظر آتے ہىں اس کا خىال کرو کىونکہ شرىعت مستقل ہے، قىامت