اىک دوسرى جگہ حضرت مفتى صاحب نے فرماىا کہ حضرت تھانوى سے بىعت ہونے سے ىا حضرت تھانوىکے سلسلہ کے کسى بزرگ سے بىعت ہونے سے انشاء اﷲخاتمہ اىمان پر ہوگا۔
حضرت والد صاحب کے بارے مىں مولانا
عبد المجىد بچھراىونى کا خط کے جواب مىں اظہارِ محبت
اىک خط مىں والد صاحب نے تحرىر کىا آپ سے بھى مجھے ىہ ہى ىقىن ہے آپ احقر کو اور مىاں رشىد کو اىک جىسا ہى سمجھتے ہىں۔ بلکہ مىاں رشىد آپ کے بىٹے اور مىں غلام ہوں۔ بىٹا کہىں چلا جاوے اس کو اختىار ہے لىکن غلام کو آقا سے بھاگ جانا زىبا نہىں۔
جواب حضرت بچھراىونى
عرض کرنے کى بات تو تھى نہىں مگر اب عرض کرنى پڑى۔ مىں واﷲ! آپ کو رشىد سے زىادہ سمجھتا ہوں، آپ مىرى روحانى اولاد اور مىرى آخرت کا ذخىرہ ہىں، مىرے طرىق کے حامل ہىں، رشىد کو آپ سے کىانسبت؟
اسى خط مىں والد صاحب کے السلام علىکم ورحمۃ اﷲوبرکاتہ کے جواب مىں حضرت تحرىر فرماتے ہىں:
”بخدمت محبى عبد المجىد خاں صاحب، السلام علىکم ورحمۃ اﷲوبرکاتہ“
والد صاحب کے سلام کا جواب زبانى دىا ہوگا اور پھر اپنى طرف سے سلام