حضرتؒ کى حفاظت کا غىبى انتظام
حضرت کا غىبى انتظام ىہ ہوا کہ انہى دنوں مىں مولانا فقىر محمد صاحب (خلىفہ مجاز حضرت تھانوىؒ) تعلىم سے فارغ ہو کر خانقاہ مىں قىام کى نىت سے تشرىف لائے جو حضرتؒ کے ساتھ ہر وقت رہتے تھے۔ حضرت کو مدرسے سے گھر پہنچاتے تھے۔ مسجد مىں حضرت کى سہ درى مىں پنکھا کھىنچتے تھے اور ہر وقت خاموش رہتے تھے۔ ىہ جانثار پٹھان حضرت کو مفت مىسر آگئے۔ اسى طرح حضرت کے ملفوظات مىں ہے کہ اس زمانے مىں اىک مجذوب بھى وہاں رہتا رہا۔ اگر اىک چلا جاتا تو دوسرا وہاں آجاتا۔ ىہ بھى حضرت کى حفاظت کا غىبى انتظام تھا۔ خانقاہ امدادىہ مدرسہ امداد العلوم کے باہر مجذوب رہتا رہا۔ گوىا ىہ پہرہ تھا حفاظتى پہرہ۔
شىخ کے شىخ کا ادب ضرورى ہے
رىواڑى کا اىک شخص محب اﷲجو کہ کہىں سرکارى ملازمت پر تھا جس کا مولانا محمد عىسىٰ صاحب سے اصلاح کا تعلق تھا ، تھانہ بھون آىا۔ بعد نماز ظہر کھڑا ہو کر اعلان کىا کہ حضرات! مجھ مىں خود رائى کا مرض ہے دعا فرماىں کہ اﷲتعالىٰ اس مرض کو دور فرمائىں۔ نماز حضرت نے پڑھائى تھى۔ بعد نماز جب حضرت سہ درى مىں بىٹھے تو حضرت نے نىاز خاں کو کہا کہ پوچھ کر آؤ کہ ىہ کون ہىں۔ انہوں نے آکر بتاىا کہ محب اﷲنام ہے ،رىواڑى کا رہنے والا ہے اور کسى