مولانا سىدنذر محمد شاہ بخارى
ىہ پہلے ملتان مىں مولانا عبد الرحىم کے پاس ملازم تھے۔ وہىں سے والد صاحب سے اصلاحى تعلق قائم ہوا۔ والد صاحب کے بہت مزاج شناس تھے۔ والد صاحب بھى ان سے بہت انس رکھتے۔ والد صاحب ان کے پاس کوٹ بودلہ کافى کافى دن قىام کرتے تھے۔ انہوں نے والد صاحب کے لئے اىک کمرہ علىحدہ تىار کراىا، غسل خانہ بھى اچھى حالت کا بنواىا، اکثر احقر کو بھى مدعو کرتے تھے لىکن احقر رات سے زىادہ نہىں ٹھہر سکتا تھا۔ احقر حج پر تھا جب ان کا انتقال ہوا۔
انہوں نے اپنے علاقہ مىں سلسلہ کى بھى بہت خدمت کى۔ ان کا حلقہ بہت وسىع تھا، مرىدىن بہت ہى زىادہ تھے۔ احقر جب اىک دفعہ اپنى بچى مصباح کو ساتھ لے کر گىا تو ان کے گھر خواتىن کا بہت جمگھٹ تھا۔ پىر صاحب کى پوتى آرہى ہے اکثر خواتىن ان کو دىکھنے کے لئے آئىں۔ اب ان کے پوتے مسجد اور مدرسہ کى خدمت سرانجام دے رہے ہىں، نوجوان ہىں صالح ہىں، اﷲتعالىٰ ان کو اور ہمت عطا فرمائىں آمىن ثم آمىن۔
اىک دفعہ اىسا واقعہ پىش آىا جس نے مجھے حىران کر دىا۔ مىرا پروگرام جام پور مغرب کے بعد کا تھا۔ عشاء کے بعد کوٹ بودلہ۔ جام پورمىں دىر ہوگئى۔ عشاء کى نماز کے کافى دىر بعد ہم لوگ کوٹ بودلہ پہنچے۔ نماز ى جا چکے تھے، صرف دو چار آدمى تھے۔ مولانا نذر محمد صاحب نے آمد کا اعلان کىا۔ جتنى دىر