گھوڑى کى شوخى اور پھر رام ہونا
مىں نے گھوڑى کو لوٹاىا اور زور سے کہا کہ گھوڑى تجھے اگر شىطان بہکاتا ہے تو مىں زور سے لا حول ولاقوۃالا باﷲپڑھتا ہوں ۔ وہ فقىر ہنس رہے تھے کہ مولوى اب گرا۔مىں زور زور سے لاحول پڑھ کے اور پھر بسم اﷲالرحمٰن الرحىم پڑھ کر گھوڑى چلائى۔ اس کے بعد گھوڑى کہىں نہ رکى اور مىں مزار تک چڑھا ہوا چلا گىا۔ وہاں جا کر دىکھا اور اىک صاحب کو گھوڑى پکڑا دى اور اندر چلا گىا۔
اندر تىن چار مزار کچے تھے، ان کے کنارے پر گڑھے بنے ہوئے تھے۔ وہاں سے مٹى نکال کر جس کو جہاں درد ہوتا تھا وہاں پر ملتے تھے۔ عورتىں بھى اسى طرح اگر کولہے مىں درد ہے ىا کمر مىں درد ہے تو لباس کا حصہ ہٹا کر ملتى تھى، سب ان کو دىکھتے تھے۔ جب مىں وہاں پہنچا تو شہرت عام تھى کہ جھنگ صدر سے کوئى افسر آگىا ہے۔ مىں نے سجادہ نشىن کو بلاىا اور کہا کہ ىہ بے پردگى ہورہى ہے ، عورتوں کے مٹى ملنے کىلئے ہر قبر پر غسلخانہ بناؤ تاکہ پردے مىں ىہ اپنے جسم پر ىہ مٹى مَل سکىں۔ چڑھاوا درانتىوں کاچڑھتا تھا جو کہ بہت سارے لوہار باہر بىٹھ کر بىچتے تھے۔اور ہر آدمى کو تىن درانتىاں چڑھانى پڑتى تھىں۔ مىں نے پوچھا کہ اِن درانتىوں کا تم لوگ کىا کرتے ہو۔ تو انہوں نے کہا ہم لوہاروں کو ىہ واپس کر کے پىسے لىتے ہىں اور لوگ لوہاروں سے خرىد کر پھر لے آتے ہىں ىوں سلسلہ قائم ہے۔ مىں نے ان سے دستخط کرائے کہ مىں اىک آدمى بھىجوں گا جو دىکھے گا کہ ىہاں پر عورتوں کىلئے غسلخانے بنے ہىں ىا نہىں۔ پھر مىں اسى