1978ء مىں حضرت ہى کى زىر نگرانى مجلس صىانۃ المسلمىن کا عظىم الشان اجتماع ہوا جس مىں سلسلہ اشرفىہ کے اکابر علماء کرام حضرت مفتى عبد الشکور ترمذى مولانا محمد شرىف جالندھرى ، حضرت مولانا حکىم محمد اختر صاحب مدظلہم، مولانا مشرف على تھانوى مدظلہ، مولانا وکىل احمد شىروانى مدظلہ اور دىگر حضرات جلسہ مىں تشرىف لائے۔ دو روزہ جلسہ تھا ، ہر نشست کامىاب رہىں۔ اور ىہ ىادگار جلسہ تھا جو حضرت الحاج الشىخ ڈاکٹر عبد المجىد کى سرپرستى مىں منعقد ہوا۔ پھر اسى طرح سے 1980ء مىں مجلس کے زىر اہتمام حضرت کى ہى سرپرستى مىں عظىم الشان کانفرنس ہوئى جس مىں شىخ الحدىث حضرت مولانا محمد مالک کاندھلوى، حضرت مولانا عبد الرحمن اشرفى مدظلہ اور حضرت مولانا مشرف على تھانوى مدظلہم لاہور سے تشرىف لائے اور کراچى سے حضرت حکىم اختر صاحب مدظلہ تشرىف لائے۔ ىہ بھى دوروزہ اجتماع تھا۔ بعد ازاں حضرت جى کى سرپرستى مىں 1983ء مىں حضرت مولانا سىد نجم الحسن تھانوى تشرىف لائے اور حضرت مولانا نے جمعہ کى تقرىر محمدى مسجد مىں کى اور خطبہ جمعہ ارشاد فرماىا۔
الغرض! حضرت جىکى حىات مىں جام پور مجلس صىانۃ المسلمىن کے کئى بڑے عظىم الشان جلسے اور اجتماعات منعقد ہوئے جو سب حضرت کى برکتىں تھىں۔ حضرت سے احقر ناچىز کا تعلق آخر تک رہا۔ متعدد بار حضرت کى زىارت کے لئے ملتان جانا ہوتا اور جامعہ خىر المدارس مىں مجلسىں ہوتىں، جامعہ اشرفىہ