بہر حال ىہاں صرف حضرت الحاج ڈاکٹر عبد المجىد صاحب قدس سرہٗ سے تعلق و محبت کا ذکر کرنا مقصود ہے جو مختصراً عرض ہے۔
ہمارے ىہاں مدرسہ عطاء العلوم شاہجمالى نوتک جو بہت معروف دىنى درسگاہ ہے جو حضرت مولانا عطا محمد شاہجمالى کى ىادگار ہے۔ اس کے اس وقت کے مہتمم حضرت مولانا رشىد احمدصاحب شاہجمالى مدظلہ تھے۔ جو احقر ناچىز کے انتہائى قرىبى مہربان دوستوں مىں سے ہىں مگر اس وقت تو وہ شىخ کامل ہىں۔ اب ان کو صرف دوستى کا نام دىنا کچھ دل نہىں مانتا، اب تو ہم ان کو بڑے علماء ومشائخ مىں شمار کرتے ہىں۔ ىہ اس زمانہ کى بات ہے جب وہ مدرسہ عطاء العلوم نوتک کے مہتمم تھے اور ہمارے مہربان و مشفق کچھ بے تکلف دوست سمجھئے۔ ان کى محبت و شفقت سے ان کے مدرسہ مىں حضرت شىخ الحاج ڈاکٹر عبد المجىد صاحب کى زىارت کى سعادت حاصل ہوئى۔ حضرت مولانا رشىد احمد صاحب مدظلہ کا ىہاں ہمارے ہاں جام پور بہت آنا جانا تھا اور انہىں بھى سلسلہ اشرفىہ کے بزرگوں سے بہت عقىدت ومحبت تھى۔ غالباً 1975ء ىا 1976ء مىں مولانا موصوف نے احقر کو اطلاع دى کہ سلسلہ اشرفىہ کے اىک عظىم بزرگ مدرسہ مىں تشرىف لائے ہىں آپ جلدى سے آجائىں۔
بندہ کو بڑى خوشى ہوئى اور فوراً حاضر خدمت ہوا ، مولانا رشىد احمد صاحب مدظلہ نے تعارف کراىا۔ حضرت نے بڑى محبت و شفقت فرمائى۔ اىسى محبت کہ احقر کے دل پر نقش ہوگئى۔ سارا دن وہىں حضرت کى خدمت مىں مدرسہ عطاء