المسلمىن پاکستان
حضرت اقدس مولانا صوفى محمد سرور صاحب ، شىخ الحدىث جامعہ اشرفىہ لاہور
ىہ خود چل کر مجلس کے دفتر مىں تشرىف لائے ، زبانى تعزىت کے علاوہ اىک خط بھى تحرىر کر کے دىا جس مىں صبر اور اﷲکى رضا پر راضى رہنا، اور کثرت سے انا ﷲ وانا الىہ رٰجعون پڑھنے کا حکم فرماىا۔
حضرت مولانا محمد موسىٰ صاحبؒ، دفتر مىں آکر تعزىت فرمائى۔
حضرت مولانا عبد الرحمٰن صاحب رحمۃ اﷲ علىہ۔ مولانا تو اکثر سبق پڑھا کر آجاتے تھے۔ مولانا کے احسانات احقر پر اتنے زىادہ ہىں کہ انکا شمار کرنا مشکل ہے۔
مىرے مربئ خاص مولانا مشرف على تھانوى، شىخ الحدىث و مہتمم جامعہ دار العلوم الاسلامىہ
مولانا وکىل احمد صاحب ىہ تو ہر وقت کے ساتھى ہىں، مخدوم زادہ ہىں۔
مولانا خلىل احمد تھانوى۔ انہوں نے وفات کى تارىخ بھى قرآن سے نکالى تھى۔ قبر مبارک کے کتبہ پر جو تارىخ کندہ ہے ىہ انہىں کى نکالى ہوئى ہے۔
مدرسہ خىر المدارس کے شورى کى طرف سے اىک تعزىتى قرار داد اور احقر کے نام خط بھى ساتھ مىں تحرىر تھا۔