اﷲ صاحب سے مشورہ کىا انہوں نے فرماىا بلا لو فىس مىں کم کرادوں گا ىا ختم کراد وں گا۔۔ مَىں نے والد صاحب کو لکھا جس کے جواب مىں انہوں نے احقر کو لکھا نہ معلوم طبىعت آپرىشن کى طرف کىوں نہىں مائل ہورہى۔ شفا دىنے والى اﷲکى ذات ہے تم دعا کرتے رہو ، مىں بھى دعا کرتا ہوں۔ جب آپرىشن کا ارادہ ہوگا تمہىں مطلع کر دوں گا۔
13/اپرىل کا اىک خط احقر کے نام آىا جس مىں احقر کى خىرىت معلوم کى تھى۔ حال ىہ ہے کہ فورى طور پر طبىعت کمزورى کى طرف جارہى ہے۔ بىمارى بظاہر نہىں معلوم ہوتى۔ ڈاکٹر بخارى نے آئرن کى کمى اور وٹامن کى کمى تشخىص کى ہے۔ اس کىلئے دوائىاں استعمال کر رہا ہوں۔ دوسرے خط مىں بھائى ناظم کى نوکرى کا ذکر کىا ہے۔ سنا ہے محمد ناظم کى نوکرى لگ گئى ہے اﷲتعالىٰ مبارک کرے۔
اىک دوسرے خط مىں تحرىر فرماىا :مولانا نذىر احمد صاحب ملتان آئے تھے مجھ سے وعدہ لے گئے فرورى مىں فىصل آبادآنے کا ، ان کے متعلق بھى پروگرام بنانا ہے اکىلا نہىں جا سکتا۔ آپ سے پروگرام بنانا ہے۔ لىکن ىہ پروگرام نہ بن سکا اور والد صاحب وصال فرما گئے۔ مولانا نذىر احمد صاحب نے جو تعزىتى خط لکھا اس مىں اس کا افسوس لکھا اور لکھا مىرا پروگرام حضرت کو لمبا عرصہ مدرسہ مىں قىام کرانے کا تھا۔