دعا کرىں اور اپنے باپ دادا ان کے لئے بھى دعا کرىں۔ خىال رہے کہ ہمارے عمل جو اچھے ہوں ىا بُرے وہ حضور کے سامنے بھى پىش ہوں گے اور اپنے باپ دادا کے سامنے بھى پىش ہوں گے اس کا خىال رکھا جائے۔ہمىں سن کر افسوس ہوتا ہے اگر ہمارے مرنے کے بعد بھى ىہى حالات ان سب کے رہے۔ ظاہر ہے کہ شرىعت نے بتا دىا حضور نے بتا دىا کہ باپ دا داکو بھى عمل پىش ہوں گے۔ تو ہمىں بھى افسوس ہوگا ، غرضىکہ اىک دوسرے سے چکر بازى نہ کرنا، اىک دوسرے سے محبت کرنا، اىک دوسرے سے سچ بولنا، جس کے پىسے ہىں اس کو دىنے کى فکر کرنا۔ ىہ قرض کا چکر اىسا ہے کہ انسان پکا ارادہ کرے مىں نے دىنا ہے تو ىہ قرض ادا ہوجائے گا۔ لىکن پکا کا مقصد ىہ ہے کہ جہاں خرچ اگر دس روپىہ کا ہے تو پانچ روپىہ خرچ کرے۔ اس کے متعلق اىک حکاىت ہے شاہ محمد اسحاق دہلوى کى۔ ان کے اىک شاگرد مولانا مفتى مظفر حسىن کاندھلوى ، ىہ مفتى محمد مظفر صاحب جو ہىں ىہ حضرت مولانا محمد الىاس صاحبؒ تبلىغ والے کے نانا ہىں۔ شاہ اسحاق صاحب جو شاہ عبد العزىز ؒ کے نواسے ہىں مفتى مظفر حسىن ان سے دہلى مىں پڑھتے تھے۔ اىک نواب قطب الدىن صاحب ہىں جنہوں نے مشکوٰۃ شرىف کا اردو ترجمہ کىا ہے”مظاہرِ حق“۔ ىہ نواب صاحب کى کتاب ہے۔ اتفاق سے ىہ نواب صاحب بھى شاہ اسحاق کے شاگرد ہىں۔ تو نواب صاحب نے اپنے استاد اور دوسرے سب لوگوں کى دعوت کى۔ حضرت شاہ صاحب نے فرماىا ہر شخص کو الگ الگ کہو۔ جب ىہ مفتى مظفر صاحب کے پاس