ہمارى قوم مىں گر اتحاد عام ہو جائے تو ىہ کافر ہمارا پھر اسىر دام ہو جائےالٰہى دىن کا اب پھر رواج عام ہوجائےتو سب فتنوں کا پھر سے انسداد تام ہوجائےارشاد
بعض بزرگوں کو جن کے اوپر تسلىم ورضا کا غلبہ ہوتا ہے ان کے نزدىک صلح اور جنگ ، تندرستى اور بىمارى، فراخى اور تنگدستى، قبض وبسط، کسى کى دشمنى اور دوستى، سونا اور مٹى بلا فرق سب ىکساں معلوم ہوتے ہىں۔ ان کى نظر مىں سوائے رضا و تسلىم حق کى کوئى دوسرى چىز نہىں ہوتى۔تسلىم و رضا کى لذت اور فرحت ان کو اس شعر کا مصداق بنا دىتى ہے
نظر سے دو عالم کے گرا دىا تو نےنہ جانے کونسا عالم دکھا دىا تو نےسارے عالم سے ہوگئى وحشتکىسا وحشى بنا دىا تو نےارشاد
تمام تر تعلقات اور مجاہدات کا حاصل ىہ ہے کہ عبدىت کى تکمىل ہوجائے بندہ کا کوئى فعل ، کوئى ارادہ ، کوئى کام، کوئى معاملہ ، کوئى حرکت ، کوئى سکون خلاف مرضئ معبود نہ