لکھا تاکہ اس کا جواب بھى ہوجائے جو جووالد صاحب زبانى دىں۔
گھر مىں بھى دعا کرتے ہىں مىاں عباس بہت اچھے ہىں وہ ىہاں پر ہى رہتا ہے۔
عرض:جناب والا پاٹودى تشرىف لائىں، رہائش کے متعلق عرض ہے نوہرہ (کسى جگہ کا نام)مىں انتظام بالکل علىحدہ جناب والا کا ہوسکتا ہے۔احقر نے قبلہ والد صاحب سے درىافت کر لىا ہے۔
ارشاد:دروازہ تو دونوں کمروں کا اىک ہى ہے۔
عرض:وہ فرماتے ہىں کہ کسى کو جانے کى اجازت نہ ہوگى۔
جواب:ىہ بات نہىں کہ اجازت نہ ہوگى بلکہ بات ىوں ہے کہ بلا اجازت کسى کے مکان مىں جانا نہىں ہونا چاہئے ہم لوگ اس کا دھىان نہىں ہے۔
دوسرا خط پاٹودى سے تحرىر فرماىا، اس کى تارىخ تو پڑھى نہىں جا سکتى لىکن دن ہفتہ تحرىر ہے۔ خط کا مضمون اصلى کاغذ بہت بوسىدہ ہوچکا ہے کئى جگہ سے تحرىر ختم ہوچکى ہے لىکن ىہ اىک اہم ترىن خط ہے دو وجہ سے،
حضرت نے اپنى بىمارى کىلئے کسى حکىم کے متعلق تھا۔
احقر کے تىن بھائىوں کا ذکر ہے۔
خط کا اصلى مضمون
بخدمت حضرت ........مولانا ومولاى ادام فىوضہم اﷲ
السلام علىکم ورحمۃ اﷲوبرکاتہ