ہر وقت ىہ خطرہ لگا رہتا تھا کہ خدا جانے کس وقت کىا خبر سننى پڑے، بقول حالى مرحوم ؎
اىک مدت سے تھى خلش جس کى
وہى برچھى جگر کے پار ہے آج
بالآخر وہ وقت آہى گىا کہ ىہ ناگوار خبر حقىقت بن کر سامنے آگئى۔ انا ﷲ وانا الىہ رٰجعون
پاکستان بننے کے بعد ان سے اس عاجز کى ملاقات ”مجلس صىانۃ المسلمىن“ کے پہلے سالانہ اجتماع کے موقع پر لاہور مىں ہوئى۔ ان کى سادگى، بے تکلفى، بے ساختگى ، پختگى، بزرگى، اور سب سے بڑھ کر شفقت و رحمت اور خصوصى محبت کا نقشہ آج تک دل پر موجود ہے۔ تواضع وانکسارى ، حلم و بردبارى، اور قناعت و صبر کا تو وہ گوىا پىکر تھے۔ اپنے بزرگوں کے طرىق پر چلے اور دوسروں کو اس پر چلانے کا بے پناہ جذبہ اﷲ نے ان مىں رکھا تھا۔ ان حروف کى تحرىر کے کچھ روز بعد انشاء اﷲ ”مجلس صىانۃ المسلمىن“ کا دسواں سالانہ اجتماع ہوگا۔ گذشتہ نو اجتماعت مىں پابندى کے ساتھ وہ تشرىف لاتے رہے اور ہم خدام کو نہاىت لطف و کرم سے نوازتے رہے۔ مگر اب اس خىال سے قلب خون کے آنسو رو رہا ہے کہ اس دفعہ ہم ان کى شفقتوں اور برکتوں سے محرورم رہىں گے۔
مجلس کے ساتھ ان کے دلى تعلق کا اندازہ اس بات سے لگائىے کہ نہ