تھا۔ خصوصاً ڈىرہ غازى خان اور جامپور مىں آپ کثرت سے تشرىف لاتے تھے اور متعلقىن کو اپنى نصائح اور ہداىات سے نوازتے تھے۔ حضرت سىد غلام اوىس شاہ صاحب، حضرت مولانا محمد قاسم صاحب، حضرت مولانا قادر بخش صاحب، مولانا نذىر احمد صاحب اور دىگر حضرات متعلقىن کے ہاں زىادہ آنا جانا تھا۔ مدرسہ عطاء العلوم شاہ جمالى نوتک بھى تشرىف لاتے تھے۔ وہىں پر حضرت کى سب سے پہلى زىارت ہوئى اور آپ سے تعلق قائم ہوا ۔ پھر آپ کى شفقت نے ہمىں گروىدہ بناىا اور الحمد ﷲحضرت سے آخر تک تعلق قائم رہا بہت سے احباب کو بندۂ ناچىز کى درخواست پر بىعت فرماىا اور بارہا جام پور تشرىف لائے اور شفقتوں اور عناىتوں سے نوازتے رہے۔
حضرت ہى کى سرپرستى مىں 1978ء مىں ہم نے مجلس صىانۃ المسلمىن جامپور کى تشکىل آپ ہى کى سرپرستى مىں کى تھى اور پھر آپ ہى کى سرپرستى مىں جامپور مىں کئى تارىخى جلسے کرائے جن مىں حضرت مولانا محمد مالک کاندھلوىؒ، حضرت مولانا نجم الحسن تھانوىؒ، حضرت مولانا حکىم محمد اختر صاحب مدظلہ، حضرت مولانا عبد الرحمن اشرفى صاحب مدظلہٗ، حضرت مولانا مشرف على تھانوى صاحب مدظلہٗ، حضرت مولانا محمد شرىف صاحب جالندھرىؒ، حضرت مولانا وکىل احمد شىروانى صاحب مدظلہٗ، حضرت مولانا مفتى عبد الشکور ترمذىؒ جىسے اکابر علماء تشرىف لاتے رہے۔ ىہ سب حضرات کى کرامت اور برکت تھى اور آج بھى الحمدﷲمجلس کا کام ہو رہا ہے۔