قبلہ کى طرف ہو ،سىدھا نہ لٹاوىں، کروٹ کعبہ کى طرف کر کے لٹاوىں۔
کوئى تعزىتى جلسہ ، قُل وغىرہ نہ کىا جائے ۔ جسے محبت ہو خود پڑھ کر بخشے ، لوگوں کو بلانے کى ضرورت بھى نہىں۔ اور اىصال ثواب کے لئے لوگ اکٹھے نہ ہوں ، نہ اکٹھے کئے جائىں جس کو محبت ہو خود پڑھ کر پہنچا دے۔
مىت کى منہ دکھائى مىں بھى دىر ہرگز نہ کى جائے۔ اور نامحرم عورتوں کو بالکل منہ نہ دکھاىا جائے۔
جنازہ اىک شہر سے دوسرے شہر نہ لے جاوىں۔ سرور والى مىں ان شہىدوں کے پاس جو حضرت شاہ صاحب کے خاندان کے شہىدوں مىں ہىں وہاں دفن کىا جائے۔ مطلب عام قبرستان مىں عام مسلمانوں کے پاس۔ اگر سرور والى مىں انتقال ہو کہىں اور نہ لے جاىا جاوے ىہاں سب کام کر دىئے جائىں۔ جلسہ تعزىتى ىا قل وغىرہ تارىخ مقرر کرکے ىا وىسے نہ کىا جائے۔
مىں اپنے لڑکے لڑکىوں ، بىوى اور دوسرے سب رشتہ داروں کو ، مرىدوں کو ، دىنى ىا دنىوى دوستوں کو عرض کرتا ہوں جب ىاد آئے تىن تىن بار قل ھو اﷲاحد پڑھ کر بخش دىں اور دعا مغفرت کر دىا کرىں۔ جن سے خاص تعلق ہے مثلاً لڑکے ، لڑکىاں اور ان کى بىوىاں، لڑکىوں کے شوہر اور مرىدىن اور خاص دوست ان سے گذارش ہے روزانہ کم از کم 3بار قل شرىف پڑھ کر بخش دىا کرىں اور دعا مغفرت بھى کر دىا کرىں۔ اس مىں وضو بھى شرط نہىں ہے۔ ترکہ شرعى شرىعت کے مطابق تقسىم کىا جائے۔