گاڑى مىں سوار ہو کر ہسپتال کى جانب روانہ ہوئے۔ راستہ مىں مجھ سے پوچھا رقم موجود ہے؟ ىہ پہلے جمع کرانى ہوگى ىا بعد مىں۔ مىں نے کہا پہلے۔ بلکہ مىں نے کہا جو خرچ انہوں نے بتاىا اس سے اىک دو ہزار زىادہ جمع کرائىں گے انشاء اﷲ۔ فرماىا نہىں جتنى وہ کہىں بس اتنى رقم جمع کرانا، باقى اپنے پاس رکھنا، کسى وقت ضرورت پڑ سکتى ہے۔ احقر نے عرض کىا جىسے آپ کا حکم ہوگا اس کى تعمىل ہوگى۔
ہم گىارہ بجے پرائىوىٹ ہسپتال پہنچے۔ پرائىوىٹ کمرہ پہلے سے ہى والد صاحب کے نام پر الاٹ ہوچکا تھا۔ ہم نے اس مىں جا کر اپنا سامان رکھا۔ والد صاحب کى داخلہ رپورٹوں کى فائل بنى، خون ٹىسٹ کىا ۔ انہوں نے کہا آپرىشن کے وقت خون کى ضرورت پڑے گى۔ ہم نے کہا ہمارا خون ٹىسٹ کرو۔ مىرى ىہ خوش قسمتى تھى مىرا گروپ والد صاحب کے گروپ سے مل گىا۔ مىں نے فوراً خون کى اىک بوتل دے دى۔ اور والد صاحب کے پاس واپس آکر لىٹ گىا۔ عزىزم عبد الخالق جوس اور دودھ لے کر آئے مىں نے باہر ہى پى لىا، ہلکى سى کمزورى محسوس ہوئى پھر دفعۃً طبىعت بالکل ٹھىک ہوگئى۔ مىں اٹھ کر چلنے پھرنے لگا ۔ والد صاحب نے پوچھا خون کا کىا بنا۔ عزىزم مولوى عبد الخالق نے والد صاحب کو سارى صورت حال بتا دى، کچھ فکر مندہوئے۔ مىں نے کہا ابا جى! خون دىنے سے وقتى کمزورى ہوتى ہے اور کچھ نہىں ہوتا۔ سارى عمر آپ کو تنگ کىا اب اگر مىرا خون مىرے باپ کے کام آجائے تو ىہ بڑى خوش قسمتى ہے اور