صاحب کى لکھى ہوئى تارىخ عربى، اور تارىخ بکرمى بھى مل گئى۔ والد صاحب نے بہن بھائىوں کى تارىخ عىسوى سن سے لکھى، صرف احقر کى تارىخ پىدائش تىنوں سنوں کے اعتبار سے تحرىر کى۔
عربى تارىخ پىدائش: ىکم جمادى الاولى 1368ھ
دىسى ماہ پھاگن 2006 بکرمى ہىں۔
عبد المنان خالد لڑکا 1952ء مىں پىدا ہوا۔ فرورى 1954ء مىں ملتان مىں انتقال ہوا۔
لڑکى خدىجہ : نومبر 1954ء مىں پىدا ہوئى۔
لڑکى صغىرن لنگڑى: 1956ء مىں خانىوال مىں پىدا ہوئى۔ اس کا گھٹنا اپنى جگہ پر نہىں تھا۔ اىک ہفتہ کے بعد انتقال ہوا۔والد صاحب نے دىکھا بھى نہىں کىونکہ والد صاحب دورہ پر تھے۔
نکاح ثالث
اکتوبر 1956ء ڈىرہ غازىخان مىں ہوا۔ ىہ مولانا محمد قاسم صاحب کى ہمشىرہ اور مولانا حفىظ اﷲصاحب جو کہ علامہ انور شاہ کے شاگرد تھے ان کى صاحبزادى تھىں ، بىوہ تھىں۔
لڑکى خدىجہ خانىوال 1957ء مىں پىدا ہوئى۔ جنورى 1962ء مىں ملتان مىں فوت ہوئى۔ جس کى تفصىل مولانا عبد الرحىم صاحب کے تذکرہ مىں ہوچکا ہے۔ اس کا انتقال ملتان مىں ہوا جس کا پہلے تفصىل سے ذکر ہوچکا ہے۔