تقسىم کرنے کى غرض سے، مدارس عربىہ کے کتب خانوں مىں داخل کرنے کے لئے، دىنى درسى کتابوں کى خرىدارى) احقر کو اور اس کے اُن اہلِ حقوق کو جن کا کوئى مالى ىا غىر مالى حق اُس کے ذمہ واجب الادا ہو لىکن جو اس کو ىاد نہ رہا ہو ىا جس کے ادا کرنے کا اُسے موقع نہ ملا ہو ، ثواب پہنچانے کے لئے صرف کر دىا جائے۔ ٹھىک ہے، عبد المجىد
فى الحال بفضلہٖ تعالىٰ مىں کسى مقروض نہىں ہوں۔ اگر آئندہ مىرے ذمہ کسى کا کچھ قرض ہوگا ىا دوسروں کے ذمہ مىرا کچھ قرض ہوگا ىا دوسروں کى کوئى امانت مىرے پاس ہوگى ىا مىرى کوئى امانت دوسروں کے پاس ہوگى تو ان سب کى تفصىل علىحدہ ىاد داشت مىں درج کر دى جائے گى اور حسبِ ضرورت اس مىں تغىر و تبدّل ہوتا رہے گا۔
ان وصاىا مىں ، مَىں عزىزم محمد عباس خان و مولوى عبد الدىان سلمہ کو وصى بناتا ہوں۔ اور ان کو مشورہ دىتا ہوں کہ وہ ان وصاىا کے نفاذ کے وقت کسى متدىن اور خوش فہم عالم کو بھى شرىک کر لىں۔ ان لوگوں کا نام ضمىمہ مىں درجہ ہے ۔ عبد المجىد
نوٹ: ان وصاىا مىں جس ”علىحدہ ىاد داشت“ کا ذکر کئى جگہ آىا ہے وہ احقر کے پاس جو وصىت نامہ رہے گا اس کے آخر مىں بطورِ ضمىمہ منسلک رہے گى۔
احقر محمد عبد المجىد خاں بقلم خود عفا اﷲعنہ وعافاہ