علىحدہ ىاد داشت سے معلوم ہوجائے گى) تو وہ ادا کر دى جائے۔ ٹھىک ہے۔ عبد المجىد
اگر مىرے ذمہ رمضان ىا مَنّت کے کچھ روزے باقى ہو (جن کى تفصىل علىحدہ ىا دداشت سے معلوم ہوجائے گى) تو ان کا فدىہ ادا کر دىا جائے۔ ٹھىک ہے، عبد المجىد
اگر مىرے ذمہ کچھ قضا نمازىں باقى ہوں (جن کى تفصىل علىحدہ ىاد داشت سے معلوم ہوجائے گى) تو ان کا فدىہ ادا کر دىا جائے۔ ٹھىک ہے، عبد المجىد
نوٹ:اگر باقى ترکہ کا اىک ثلث روزوں اور نمازوں کا فدىہ اور زکوٰۃ ادا کرنے کے لئے کافى نہ ہو تو جس قدر رقم کم ہو وہ مىرے بالغ اور عاقل ورثاء ، شرح صدر اور پورى خوشدلى کے ساتھ، اپنے پاس سے شامل فرما کر مجھ پر احسان فرمائىں۔ اگرچہ اىسا کرنا ان پر واجب اور ضرورى نہىں ہے۔ عبد المجىد
ضمنى دفعات (الف)۔ (ب) اور (ج) کے کُل مطالبات ادا کرنے کے بعد اىک ثلث ترکہ مىں سے جس قدر رقم بچے ىا اگر مىرى وفات کے وقت مىرے ذمہ نہ زکوٰۃ باقى ہو اور نہ فوت شدہ رُوزوں اور نمازوں کا فدىہ تو مبلغ دو ہزار روپے کو کسى اىسے کار خىر مىں جو از قسم صدقۂ جارىہ ہو (مثلاً کسى مسجد ىا دىنى مدرسہ کى تعمىر ، طلبہ مىں