بنا دىں تو کہنے لگے ہوا سرد اور جنوب کى طرف کى چل رہى ہے ىہ سر منڈوانے مىں نقصان کرتى ہے خاص کر جن کو عادت نہ ہو۔ مىں نے عرض کىا کہ اس بار کى حجامت کو تو مہىنے کے قرىب زکام کى وجہ سے ہوگىا ورنہ احقر تو ہمىشہ سردى گرمى سرمنڈاتا ہے اور کوئى تکلىف نہىں ہوتى اىک اور آدمى نے بھى احقر کى سفارش کى حضرت اس کو تکلىف نہ ہوگى ضرور اس کا سر مونڈ دىں۔ اس پر حضرت والا ىعنى حکىم الامت نےسر کو پانى سے بھگو کر احقر کى حجامت شروع کر دى دائىں طرف سے اور کچھ حصہ بىچ کا مونڈ ا کہ اذان جمعہ کى ہوگئى۔ حضرت والا کسى جلدى کے کام کى وجہ سے تشرىف لے گئے اور فرماىا جمعہ کا وقت ہوگىا ۔ مَىں اسى حالت مىں مسجد پہنچا کہ زىادہ حصہ سر کا منڈا ہوا تھا اور مجھے شرم آتى تھى۔ وہاں جا کر دىکھا تو لوگ بىٹھ کر نفل وغىرہ مىں مصروف ہىں۔ مىں پانى بھر رہا ہوں اور ىہ خىال کر رہا ہوں کہىں جمعہ نہ ہو چکا ہو۔ اتنے مىں حضرت والا تشرىف لائے اور مىرے اوپر اپنا سارا بوجھ ڈال کر کمر پر لىٹ گئے اور اپنا منہ احقر کے منہ پر رکھ کر پىار کىا۔
احقر حضرت والا کے بوجھ سے پہلے ڈگمگاىا اور پاؤں پکڑنے لگا تو مىں نے ہاتھ سے سہارا لگاىا اور پھر ہاتھ بھى ہٹا کر پورا بوجھ حضرت والا کا اُٹھا لىا۔ ساتھ ہى ساتھ احقر پھولا نہ سماتا کہ حضرت والا مىرےا وپر سوار ہىں۔ اس حالت مىں گرىہ طارى ہوا اور احقر چىخ چىخ کر رونے لگا ۔ اوپر حضرت والا سوار ہىں مىں رو رہا ہوں۔ خوشى سے پھر کلمہ شرىف بطور ذکر کے اسى حالت مىں جارى ہوگىا اور