ىہ حج پر گئے واپسى مىں پى آئى اے کے جہاز کو طائف مىں حادثہ پىش آىا تمام حجاج کرام اور عملہ کے تمام افراد نے جام شہادت نوش کىا۔ والد صاحب پر اس حادثہ کا بہت اثر تھا فوراً مفتى عبد الستار صاحب سے مسئلہ پوچھا انہوں نے کہا آپ پر اس رقم کا ضمان نہىں لىکن والد صاحب نے فرماىا مىں ىہ رقم ادا کروں گا ان کى اہلىہ کو وراثت کے حصے بنا کر اطلاع دى۔ مىرے پاس ان کى اتنى رقم تھى اور وہ مىں جلد واپس کروں گا انہوں نے پہلے عذر کىا ۔ والد صاحب نے فرماىا تمہارے جو بچے نابالغ ہىں تم کو ان کا حق معاف کرنے کا اختىار نہىں اس پر جو جواب ان کى طرف سے آىا وہ بعىنہٖ نقل کرتا ہوں۔
از کراچى
22/جون 1985ء
محترم حضرت جى!
درخواست دعا کے بعد عرض ہے کہ آپ کے ہر دو خط ملے اور تىن ہزار روپىہ کا ڈرافٹ بھى موصول ہوا۔ شکرىہ۔ اس سلسلہ مىں عرض ہے کہ مىں نے اپنا حصہ مبلغ/1500، روپىہ معاف کر دىئے ہىں ۔ محترم بوا جى (بچوں کى دادى جان) اىک دو روز مىں ڈىرہ سے تشرىف لانے والى ہىں انشاء اﷲ العزىز ان سے پوچھ کر تحرىر کروں گى۔ اﷲ تعالىٰ آپ کو جزائے خىر دے ۔ بچے سلام عرض کرتے ہىں اور دعا لىنے کى درخواست کرتے ہىں۔ برادران صاحب کى طرف سے سلام۔ آپ کے جملہ عزىزان کو سلام دعا۔